بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش ہے، چین
باغی ٹی وی : اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جُن نے کہا ہے کہ چین کو بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش ہے۔
ایسوسی ایٹ پریس آف پاکستان کے مطابق ژانگ جُن نے کہا کہ بھارت نے اگست 2019 کو آئینی ترامیم کے ذریعے کشمیر کی حیثیت یکطرفہ طور پرتبدیل کی جس سے خطے میں کشیدگی بڑھی۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال بعد بھی کوئی بنیادی بہتری نہیں آئی بلکہ کشمیر میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرتا ہے جن سے صورتحال پیچیدہ ہوگی ہم متعلقہ فریقوں سے ضبط و تحمل اور دانشمندی کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ روز ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ مقبوضہ وادی کی حیثیت میں تبدیلی کا بھارتی اقدام غیر قانونی ہے۔ چین بھی کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کا حامی ہے۔ فریقین اپنے اختلافات کو بات چیت سے حل کر سکتے ہیں۔
چینی دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت کے 5 اگست کے غیر قانونی اقدام پر کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ہمارا موقف واضح اور مستقل ہے، مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک تنازع ہے، یہ حقیقت سلامتی کونسل کی قراردادوں اور پاک بھارت باہمی معاہدوں سے ثابت شدہ ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ میں اس بات کی تشویش ظاہر کی گئی کہ بھارتی ریاستوں کیرالہ اور کرناٹک میں داعشی دہشت گرد موجود ہیں، اقوام متحدہ،اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کی دہشت گردی سےمتعلق ایک رپورٹ میں خبردارکیا گیا ہے کہ بھارتی ریاستوں کیرالہ اور کرناٹک میں داعش کے دہشت گردوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
بھارتی ریاستوں کیرالہ اور کرناٹک میں داعشی دہشت گرد موجود ہیں، اقوام متحدہ