اسلام آباد: پاکستان کا دعویٰ درست ہے : موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کی تصدیق کردی،اطلاعات کے مطابق موڈیز نے ہفتے کے روز کمی کے جائزے کے طور پر پاکستان کی بی 3 کریڈٹ ریٹنگ کی مستحکم منظرنامے کے ساتھ تصدیق کی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایجنسی نے تیسری پاکستان انٹرنیشنل سکوک کو لمیٹیڈ کے لیے بی تھری غیر ملکی کرنسی کی سینئر غیرمحفوظ شدہ درجہ بندی کی بھی تصدیق کی ہے جبکہ یہاں موصولہ پریس بیان کے مطابق متعلقہ ادائیگیوں کی ذمے داری موڈیز کے خیال میں حکومت پاکستان کی براہ راست ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

تنزلی کے لئے جائزے کی اہم وجہ پاکستان کا یہ بیان بنا جس کے مطابق پاکستان وہ جی20 ڈیٹ سروس معطلی اقدام (ڈی ایس ایس آئی) میں حصہ لینے کی کوشش کرے گا جس کے ساتھ ہی یہ سوال کھڑا ہوا کہ ملک نجی شعبے کے قرض دہندگان سے مطالبہ کر سکتا ہے کہ وہ پاکستانی قرضوں کے ساتھ اسی طرح کا سلوک کریں۔

بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ موڈیز کا یہ ماننا ہے کہ ڈی ایس ایس آئی پر جاری عمل درآمد سے نجی قرض دہندگان کو خطرات لاحق ہیں لیکن اس جائزے سے نتیجہ اخذ کرنے اور درجہ بندی کی تصدیق اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستان کی اس مرحلے پر موجودہ بی 3 کی درجہ بندی میں مناسب عکاسی ہوتی ہے۔

ایجنسی نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ نجی قرض دہندگان کے سرکاری شعبے کے قرض دہندگان کے ساتھ تقابلی سلوک کرنے کے لیے پاکستان اور دیگر شریک حکومتوں پر کیا اثر و رسوخ لاگو ہوتا ہے۔ریٹنگ ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا کہ تاہم متعدد عناصر یہ تجویز کرتے ہیں کہ وسیع پیمانے پر نجی شعبے کی شمولیت کا امکان کم ہو گیا ہے۔

جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ اس بارے میں پیشرفت پر گفتگو کی غیرموجودگی بھی شامل ہے کہ ڈی ایس ایس آئی میں عام طور پر نجی شعبے کی شمولیت (PSI) کو کس طرح متاثر کیا جائے گا، جی 20 کے اشاریے کہ پی ایس آئی کو قرض لینے والی حکومت کی حمایت کی ضرورت ہوگی، حکومت پاکستان کا یہ دعویٰ جاری ہے کہ پی ایس آئی پر غور نہیں کیا جاتا اور ڈی ایس ایس آئی حکومت کے تحت نجی شعبے کے قرض دہندگان کے لیے قرضوں کی ادائیگی کے کچھ ثبوت موجود ہیں۔

موڈیز نے کہا کہ کچھ خاص صورتوں میں خطرات اس امکان کے ساتھ موجود ہیں کہ ڈی ایس ایس آئی کو نجی شعبے کے قرض دہندگان کے ساتھ بھی نافذ کیا جاتا ہے تاکہ وہ قرض کی خدمت میں امداد فراہم کرسکیں اور ایسا کرنے میں نقصان اٹھانا پڑے۔

Shares: