مجھے وہ آئین و قانون بتا ئیں جس کے تحت کراچی وفاق میں آسکتا ہو، وزیراعلیٰ سندھ
باغی ٹی و ی :وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے استفسار کیا ہے کہ مجھے وہ آئین و قانون بتا ئیں جس کے تحت کراچی وفاق میں آسکتا ہو؟انہوں نے یہ بات جوہی میں ایف پی بند آر ڈی 44 کے دورے کے دوران ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو دورے کے دوران مختلف علاقوں سے پانی کی نکاسی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
سید مراد علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ شہداد کوٹ سے منچھر تک بارشوں نے کافی نقصان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دادو سے جوہی تک روڈ اتنا خراب تھا کہ اگر مردے کو لے جایا جاتا تو وہ بھی زندہ ہوجاتا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ ہم نے روڈ ٹھیک کرایا ہے لیکن اب کچھ جگہوں پر بارش نے نقصانات کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ افراد کی رہائش کے لیے چار ہزار خیمے درکار تھے۔
سید مراد علی شاہ نے ایک سوال کے جواب میں استفسار کیا کہ مجھے وہ آئین و قانون بتائیں جس کے تحت کراچی وفاق میں آسکتا ہو؟انہوں ںے واضح طور پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کسی کے دماغ میں اگر ایسی سوچ ہے تو وہ نکال دے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے بھی پریس کانفرنس میں واضح کردیا تھا۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمیں بلاول بھٹو زردار نے میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہا ہےکہ کراچی کو غیر آئینی طور پر ہم سے الگ کیا گیا تو مزاہمت کریں. اس کے لیے اگر عدالت کا سہارا لیا گیا تو پھر بھی نہیں مانیں گے . ہر کالے قانون کو سختی سے مسترد کریں گے. این ایف سی میں ہمیں ہمارا حق نہیں دیا جارہا.
اگر تحریک انصاف سندھ پر قبضہ یا اسے کالونی بنانا چاہتی ہے تو غیر آئینی ہوگا۔ اگر غیر آئینی طریقہ کار کو عدالتی آڑ دی گئی تویہ ایک بار پھر شہید بھٹو کی طرح دھرتی پر حملہ ہوگا۔ امید ہے کہ کوئی غیر آئینی قبضہ نہیں ہوگا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کا رونا روتے ہیں لیکن ہمیں حق نہیں دیا جاتا۔ اس معاملے پر تمام صوبوں کیساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ وفاقی حکومت سندھ کو بھی اس کا حق دینے کو تیار نہیں ہے۔ وفاق سندھ کے ساتھ بار بار ناانصافی کر رہی ہے۔ کورونا کے دوران ہمارے وسائل چھیننے کی بات ہو رہی تھی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ فیٹف بل کے دوران کہا گیا کہ ہم این آر او مانگ رہے ہیں لیکن حکمران فیٹف کا نام استعمال کرکے اپنے آپ کو آمرانہ اختیار دینا چاہتے تھے۔ ہم نے جو بل کالا قانون بن سکتا تھا، اسے بہتر کیا۔








