اسرائیل کوتسلیم کرنے کا صلہ :متحدہ عرب امارات کوجدید امریکی ایف 35 طیارے ملنے کا امکان پیدا ہوگیا

0
44

واشنگٹن :اسرائیل کوتسلیم کرنے کا صلہ :امریکہ متحدہ عرب امارات کوایف 35 طیارے فروخت کرے گا ،اطلاعات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے اسرائیل سے ہونے والے معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات کو ایف 35 جنگی طیاروں کی فروخت پر امریکا کی نظر ہے۔

اسرائیل کوتسلیم کرنے کے صلے میں امریکی جنگی طیاروں کے حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کا کہنا ہے کہ یہ بات ایک صنعتی ذرائع جو حکومتی عہدیداران سے ہونے والے مذذاکرات میں شریک تھے، نے بتائی۔

مشرق وسطی میں اسرائیل کے فوجی فوائد کو کم کرنے والی اس فروخت کا امکان ایسے وقت میں سامنے آیا جب گزشتہ ہفتے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کہا تھا کہ وہ سفارتی تعلقات معمول پر لائیں گے اور اس معاہدے کے تحت ایک وسیع تر تعلقات استوار کریں گے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس میں ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔

گزشتہ رروز ایک نیوز کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے تیار کردہ ایف 35 لڑاکا طیارے خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے جسے اسرائیل بھی استعمال کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ ایف 35 خریدنا چاہتے ہیں، ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے، اس پر جائزہ لیا جارہا ہے’۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے خطے میں اسرائیلی فوجی برتری کو برقرار رکھنے کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ متحدہ عرب امارات کو امریکی ایف 35 طیارے کی فروخت کی مخالفت کرے گا۔

کسی بھی F-35 فروخت پر بات چیت اور فراہمی میں سالوں لگ سکتے ہیں، جس سے ایک نئی امریکی صدارتی انتظامیہ کو معاہدے کو روکنے کے لیے کافی وقت مل سکتا ہے۔

پولینڈ جس نے حال ہی میں 32 ایف 35 طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا ہے اسے 2024 تک پہلی ترسیل نہیں ملے گی جبکہ اس کے علاوہ کسی بھی فروخت کو کانگریس کی منظوری کی بھی ضرورت ہوگی۔ذرائع کے مطابق طیاروں کی ممکنہ فروخت کا انتظام ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر مشیر اور داماد جیریڈ کشنر کی مدد سے کیا گیا۔

اس معاہدے میں علاقائی طاقت ایران کی بھی مخالفت کی گئی تھی جسے متحدہ عرب امارات، اسرائیل اور امریکا مشرق وسطی میں ایک اہم خطرہ سمجھتے ہیں۔

Leave a reply