لاہور:لڑکی نے جنس تبدیلی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا:چیف سیکرٹری اورمتعلقہ حکام سے جواب طلب ،اطلاعات کے مطابق لڑکی نے جنس تبدیلی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ۔تفصیلات کے مطابق صبا ء نامی لڑکی نے جنس تبدیل کروانے کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے صباء نامی لڑکی کی درخواست پر چیف سیکرٹری اور دیگر سے جواب طلب کر لیا ۔
درخواست گزار لڑکی نے موقف اپنایا کہ سیالکوٹ میں چوہدری شریف کے گھر پیدا ہوئی بچپن سے ہی مردانہ خصوصیات ظاہر ہونا شروع ہوگئی تھیں، معاشرے میں خود کو مرد کے طور پر متعارف کروا رہی ہوں، استدعاہے کہ عدالت جنس تبدیل کرانے کے لئے اجازت دے۔
درخواست میں سیکرٹری صحت اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب سے جواب طلب کر لیا ہے۔قبل ازیں پشاور میں لڑکی نے جنس تبدیل کروانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ابق لڑکی نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اپنایا ہے کہ لڑکی کی حیثیت سے مطمئن زندگی نہیں گزار رہی جنس تبدیل کرانے کی اجازت دی جائے۔
عدالت میں خاتون کی جانب سے دائر کردہ پٹیشن میں استدعا کی گئی ہے کہ خاتون خود کو مرد سمجھتی ہے۔ ان کے اندر مردوں والی عادتیں موجود ہیں۔وہ بچپن ہی سے لڑکوں جیسے کپڑے پہنتی تھی اور لڑکوں کے ساتھ کھیلتی تھی۔درخواست گزارلڑکی کی تقریبا تمام عادتیں لڑکوں جیسی ہیں۔جس بنا پر درخواست گزار نے ڈاکٹر سے معائنہ کروا کے مشورہ طلب کیا ہے کہ کس طرح اپنی جنس کو تبدیل کروا سکتی ہیں۔
ڈاکٹر نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ ایسا صرف جنس تبدیلی کے آپریشن سے ممکن ہے۔ محب اللہ کاکا خیل ایڈووکیٹ کے مطابق پٹیشن میں استدعا کی گئی تھی کہ ترقی یافتہ ممالک میں جنس تبدیلی کے آپریشن بہت عام ہے مگر پاکستان میں ڈاکٹروں نے آپریشن بہت ہی محدود تعداد میں کیے ہیں۔ڈاکٹر نے درخواست گزار کو مشورہ دیا تھا کہ وہ عدالت سے آپریشن کی اجازت حاصل کرے