کوہاٹ:کوہاٹ کے افغان مہاجر کیمپوں میں بڑے پیمانے پر سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کے دوران 105مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں بڑی تعداد میں خود کار اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کرلی گئی ہیں۔

باغی ٹی وی ذرائع کےمطابق اس سرچ آپریشن کا انعقاد عشرہ محرم الحرام کے پیش نظر ابلن کیمپ اور گھمکول کے تینوں افغان پناہ گزین کیمپوں کی آبادی میں کیا گیا ہے۔ گھر گھر تلاشی آپریشن میں پکڑے گئے ہتھیاروں اوردھماکہ خیز مواد میں ،2ریپیٹر،2بندوق،8پستول،سینکڑوںکارتوس،16چارجرزاور5دستی بم شامل ہیں۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ جاوید اقبال کی خصوصی احکامات کے مطابق عشرہ محرم الحرام کے دوران امن وامان کی صورتحال برقراررکھنے اور نگرانی کا عمل مزید مؤثر بنانے کیلئے ضلع بھر میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کی کاروائیوں میں تیزی لائی گئی ہے اور تلاشی آپریشنز کا سلسلہ مضافاتی علاقوں اور افغان مہاجر کیمپوں تک بھی بڑھادیا گیا ہے۔

سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کے اس تسلسل میں ہفتے کے روز انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری نے ابلن کیمپ اور گھمکول کے تینوں افغان مہاجر کیمپوں کا اچانک محاصر کرتے ہوئے افغان کیمپوں کی آبادی میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کا انعقاد کیا اور گھر گھر تلاشی لی جسکے نتیجے میں پولیس نے چاروں افغان پناہ گزین کیمپوں کے مختلف مقامات سے 105مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر چھان بین کیلئے متعلقہ تھانوں میں منتقل کردیا۔

سرچ آپریشن کی کاروائی میں پکڑے گئے مشتبہ افراد میں زیادہ تعداد افغان باشندوں کی ہے اور پکڑے گئے خود کار ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد میں 2کلاشنکوف،2ریپیٹر،2بندوق،8پستول،سینکڑوں کارتوس،16چارجرزاور5دستی بم شامل ہیں۔ڈی ایس پی سٹی بشیر داد،ڈی ایس پی صدر صنوبر شاہ، ایس ایچ او کینٹ قسمت خان اور ایس ایچ او جنگل خیل ارشد محمود کی قیادت میں افغان مہاجر کیمپوں کی آبادی میں مسلسل چھ گھنٹے جاری رہنے والی سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کی کاروائی میں مجموعی طور پر 80گھروں کی تفصیلی تلاشی لی گئی جسمیں پولیس وایلیٹ فورس کی بھاری نفری،بم ڈسپوزل سکواڈ،،کھوجی کتوں،خواتین پولیس اور سول حساس ادارے ڈی ایس بی کے اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔

سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کے وقت افغان مہاجر کیمپوں کی آبادی کی طرف جانیوالے تمام راستوں کی ناکہ بندی کرلی گئی تھی اور اہم چوراہوں پر بکتر بند گاڑیاں کھڑی کرکے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات رہی اور اس دوران کسی کو بھی بغیر چیکنگ وتلاشی اندر یاباہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

Shares: