کراچی سندھ میں سٹریٹکرائم بڑھ گئے ، سندھ ایپکس کمیٹی سر جوڑ کر بیٹھ گئی
باغی ٹی و ی: کراچی اور سندھ میں جرائم دن بدن زور پکڑ رہے ہیں. اس سلسلے میں اٹھارہ ماہ بعد سندھ ایپکس کمیٹی سر جوڑ کر بیٹھ گئی، سٹریٹ کرائمز کے خاتمے کیلئے قانون سازی پر بریفنگ دی گئی۔ مراد علی شاہ نے سیف سٹی اتھارٹی کیلئے قانون سازی مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔ مشیر قانون نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئے قانون سازی پر کام جاری ہے، نئے قانون کی تیاری کیلئے ہائی کورٹ سے مشاورت جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا نیا قانون بننے تک موجودہ قانون کے تحت کرائم کیسز ڈیل کیے جائیں، صرف قانون بنانا کافی نہیں، اس پر عملدرآمد بھی ضروری ہے، سٹریٹ کرائمز کے کیسز ایسے بنائے جائیں کہ ملزمان کو سزا ہو۔
مراد علی شاہ نے چالان بہتر انداز میں بنانے کی ہدایت کی۔ اپیکس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سندھ میں سی پیک کے 12 پروجیکٹس جاری ہیں، 2500 چائنیز کام کر رہے ہیں، چینی عملے کی سیکیورٹی پر 4500 اہلکار تعینات ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا مائی بختاور ایئر پورٹ کو فعال کرنے کیلئےایم او یو سائن کیا جائے.
واضحرہے کہ اس سے قبل ایڈیشنل آئی جی کی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی جس میں شہر میں جاری اسٹریٹ کرائم اور جرائم کی دیگر وارداتوں کے حوالے سے تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔یہ بھی معلوم ہوا ہے یہ اس ملاقات میں وزیراعلیٰ کویہ بھی بتایا گیا کہ طاقتورمجرموں کی پشت پناہی کرتے ہیں ، اورپھریہی لوگ ان مجرموں کی رہائی کا سبب بنتے ہیں
ایڈیشنل آئی جی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آگاہ کیاتھا کہ ’شہرمیں نشےکےعادی افراد بہت زیادہ ہیں،نشہ آور چیزیں جرائم کے پیسوں سے ہی خریدی جاتی ہیں، جب ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی گئی تو جرائم کا گراف کم ہوا اور واضح فرق نظر آیا تھا‘
وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ ٹرپل قتل کیس میں انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ام رُباب