عربوں سے معاہدوں کے باوجود اسرائیل جارحیت سے بازنہ آیا:لبنان کے جنوب میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اسرائیلی فضائی بم باری

0
86
اسرائیلی فوج کے ایک اعلان کے مطابق اس کے جنگی طیاروں نے لبنان میں حزب اللہ تنظیم کے ٹھکانوں پر بم باری کی ہے۔ یہ کارروائی اسرائیلی فوج کی جانب فائرنگ کے واقعے کے بعد کی گئی۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ لبنانی حکومت اپنی اراضی سے پیش آنے والی کارروائیوں کی ذمے دار ہے۔

ایک ماہ قبل اسرائیل نے باور کرایا تھا کہ حزب اللہ "آگ سے کھیل رہی ہے”۔ ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اس حوالے سے کسی بھی خلاف ورزی کی ذمے دار لبنانی حکومت ہے۔

العربیہ کے نمائندے نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب بتایا کہ اسرائیلی فوج لبنان کی سرحد پر مارون الراس علاقے کے نزدیک دراندازی کی کارروائی کے شبہے کے بعد ہائی الرٹ ہو گئی۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی آوازیں سننے کے بعد روشنی کے گولے بھی فائر کیے۔

 

 

مزید برآں اسرائیل نے یہودی بستیوں کی آبادی سے مطالبہ کیا کہ وہ گھروں میں ہی رہیں اور بتیوں کو بجھا دیں۔ اسرائیلی فوج نے لبنان کے ساتھ سرحد پر تمام راستوں کی بندش کر دی۔

دوسری جانب لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے گذشتہ رات بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے لبنان کے جنوب میں وسطی اور شرقی ٹکڑیوں پر پروازیں کیں۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے سرحد کے نزدیک واقع لبنانی قصبے میس الجبل میں روشنی کے گولے فائر کیے ،،، اور بھاری آتشی ہتھیاروں کے ساتھ علاقے کو کلیئر کرانے کی کارروائی کی۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب لبنان کے ساتھ سرحد پر ایک "سیکورٹی حادثہ” کے واقع ہونے کا اعلان کیا تھا۔ صحافیوں کے لیے ایک مختصر پیغام میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ بلیو لائن کے قریب المنارہ کے علاقے میں پیش آیا۔ بلیو لائن اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحدی لائن ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں متعدد راستوں کو بند کر دیا گیا۔

لبنانی تنظیم حزب اللہ نے گذشتہ ہفتے کے اختتام پر اعلان کیا تھا کہ اس نے لبنانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ایک اسرائیلی طیارے کو مار گرایا۔

یاد رہے کہ لبنان اور اسرائیل سرکاری طور پر حالتِ جنگ میں ہیں۔ سال 2006ء میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان خون ریز جنگ 33 روز تک جاری رہی تھی۔ اس دوران لبنان میں 1200 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت شہریوں کی تھی۔ دوسری جانب اسرائیل میں 160 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جن میں زیادہ تعداد فوجی اہل کاروں کی رہی۔

گذشتہ ماہ 27 جولائی کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس کی لبنان کے ساتھ سرحد پر لڑائی ہوئی ہے۔ یہ پیش رفت ایک دہشت گرد گروپ کی جانب سے سرحد کے راستے دراندازی کی کوشش ناکام بنائے جانے کے بعد سامنے آئی۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس موقع پر کہا تھا کہ حزب الله "آگ سے کھیل رہی ہے”۔

تاہم دوسری جانب حزب اللہ نے لبنان کی جنوبی سرحد پر اسرائیل کے ساتھ کسی بھی جھڑپ کی تردید کی تھی۔ اسی طرح اس نے اپنے ارکان کی اسرائیل میں دراندازی کی کوشش ناکام بنائے جانے کے دعوے کو بھی مسترد کر دیا۔

Leave a reply