کابل :افغانستان کے شمالی علاقے میں شادی کی تقریب میں خودکش حملے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوگئےافغان حکومتی ذرائع کے مطابق اس حملے میں داعش کا مقامی گروہ شامل ہے .یاد رہے کہ صوبہ ننگرہار کا علاقہ داعش سمیت مختلف جنگجو تنظیموں کا مرکز ہے جنہوں نے ماضی میں صوبے میں مختلف حملے کیے ہیں۔صوبائی انتظامیہ کے مطابق ضلع پچیراگام میں شادی کے تقریب میں صبح 8 بجے ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑایا۔

اس واقعہ کے بارے میں ایک عینی شاہد نے کہا کہ جیسے ہی بم پھٹا لوگوں نے بھاگنا شروع کردیا، سلیم جان نے کہا کہ میں نہیں جانتا تھا کہ کیا ہوا جب میں نے اپنا رخ موڑا تو درجنوں افراد زخمی تھے۔ننگرہار کے مقامی ہسپتال کے ترجمان ظاہر عادل نے کہا کہ 2 لاشوں اور 11 زخمیوں کو ننگر ہار شہر کے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔خودکش بمبار کی عمر 13 برس تھی۔

پولیس عہدیدار فیض محمد بابر خیل نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں حکومتی حمایت یافتہ ملیشیا کا کمانڈر ملک طور بھی شامل تھا جس نے شادی کی تقریب کا اہتمام کیا تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ ننگر ہار صوبے کے ضلع پچیرا گام میں ہونے والے حملے کا ہدف شاید ملک طور تھا۔

اس سے قبل 7 جولائی کو افغانستان کے صوبے غزنی میں حساس ادارے کے دفتر کے قریب کار بم دھماکے میں شہریوں سمیت 12 افغان سیکیورٹی فورسز اہلکار ہلاک اور 60 زخمی ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں 8 افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جبکہ 4 شہری بھی شامل تھے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 6 جولائی کو افغانستان کے شمالی صوبے فریاب کی مارکیٹ میں طالبان کی جانب سے مارٹر گولے فائر کیے گئے جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور بچوں سمیت 30 زخمی ہوگئے تھے۔

Shares: