چین میں56فیصد لوگ مودی حکومت کو پسند کرتے ہیں:گلوبل ٹائمز کا سروے

0
48

نئی دہلی : چین میں56فیصد لوگ مودی حکومت کو پسند کرتے ہیں:گلوبل ٹائمز کا سروے ,اطلاعات کے مطابق چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے ہندوستان اور چین کے درمیان تعلقات کے حوالے سے ایک سروے کرایا جس میں عوام سے رائے مانگی گئی تھی۔

اس سروے میں چین کے دس بڑے شہروں کے تقریباً 20ہزار لوگوں نے حصہ لیا۔سروے میں ہندوستان کی شبیہہ ،حالیہ ایام میں سرحد پر کشیدگی،ہندوستان میں چینی مصنوعات کا بائیکاٹ سے لے کر دونوں ممالک کے رشتوں میں امریکہ کی مداخلت پر سوال معلوم کیے گئے۔

سروے میں دیے جوابات کا خلاصہ گلوبل ٹائمز نے اپنے ایک صفحہ پر بھی کیا ہے۔بی بی سی ہندی نے اپنی ایک اسٹوری میں گلوبل ٹائمز کے چائنا انسٹی ٹیوٹ آف کنٹمپریری انٹرنیشنل ریلیشنز کے ساتھ مل کیے گئے سروے کی بابت بتایا کہ 17تا20اگست چین کے دس بڑے شہروں میں، جس میں بیجنگ، ووہان اور شنگھائی بھی شامل ہیں، کیے گئے سروے میں20ہزار افراد نے حصہ لیا۔سروے میں51فیصد لوگ نے کہا کہ وہ مودی حکومت کو پسند کرتے ہیں۔جبکہ90فیصد لوگ ہندوستان کے خلاف فوجی کارروائی کو درست قرار دیتے ہیں۔

مودی حکومت کو پسند کرنے والی خبر جمعرات دوپہر تک گلوبل ٹائمز کے صفحہ پر تھی۔لیکن دوپہر بعد وہ حصہ ہٹا لیا گیا تھا۔ حالانکہ گلوبل ٹائمز نے جو سروے کا حصہ ٹوئیٹ کیا ہے اس میں اب بھی مودی حکومت کو پسند کرنے والی بات ہے۔

یہی نہیں بلکہ سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ 70فیصد لوگ یہ مانتے ہیں کہ ہندوستان چین کے تئیں زیادہ معاندانہ و دشمنانہ رویہ رکھتا ہے۔اور گذشتہ دنوں چین کی حکومت نے ہندوستان کے خلاف جو قدم اٹھائے اس کی حمایت کرتے ہیں۔

اگر ہندوستان آئندہ بھی چین کو اکساتا ہے اور سرحد پر کشیدگی بڑھتی ہے تو سروے میں حصہ لینے والے90فیصد لوگ مانتے ہیں کہ چین کی جانب سے جوابی کارروائی صحیح ہے۔لیکن تقریبا26فیصد لوگ ہندوستان کو اچھے پڑوسی کے طور پر دیکھتے ہیں ۔یہ لوگ ہندوستان کو چین کے نہایت پسندیدہ ملک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر دیکھتے ہیں ۔

پہلے تین نمبر پر روس ،پاکستان اور جاپان کو جگہ دیتے ہیں۔تاہم اچھے ہمسایہ ملکوں کی فہرست میں ہندوستان کو جنوبی کوریا سے اوپر رکھا گیا ہے۔

اس سروے میں پایا گیا کہ 56فیصد چینی ہندوستان کے بارے میں اچھی معلومات رکھتے ہیں سروے کرنے والوںکو لگتا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں ملکوں کی حکومتوں کے دمورمیان جو کچھ چل رہا ہے اس سے عوام کو کوئی سروکار نہیں ہے اور وہ اس سے تاثر نہیں ہوتے۔وہ اپنی سطح پر بھی رشتوں کے اندازے لگاتے ہیں۔

Leave a reply