ڈی ایچ اے مکمل طورڈوب چکا مگرافسوس کسی کوپرواہ تک نہیں،DHAاورCBC کےخلاف کارروائی اورآڈٹ ہونا چاہیے،مکینوں کا مطالبہ

0
47

کراچی :ڈی ایچ اے مکمل طورڈوب چکا مگرافسوس کسی کوپرواہ تک نہیں،ڈی ایچ اے اورسی بی سی کےخلاف کارروائی اوران کا آڈٹ ہونا چاہیے،مکینوں کا مطالبہ،اطلاعات کے مطابق کراچی میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے جہاں کراچی کے دوسرے علاقے اس وقت زیرآب ہیں اوروہاں کے باسی پچھلے ایک ہفتے سے سخت مشکل میں ہیں‌وہاں کراچی کے پوش علاقے ڈی ایچ اے کے باسی بھی ابھی تک ان بارشوں کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں

باغی ٹی وی کے مطابق اس مشکل صورت میں گھرے ہوئے مکینوں نے بڑے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پچھلے چارپانچ دنوں سے ان پانیوں میں ڈوبے ہوئےہیں اورحد تو یہ ہے کہ ڈی ایچ اے فیزکے اکثرعلاقے ابھی تک پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں

 

 

 

 

https://www.youtube.com/watch?v=K8dMelTlcP0

 

ذرائع کے مطابق ڈی ایچ اے کے تمام فیزز کے مکینوں نے اس صورت حال سے تنگ آکرحکمرانوں سے کچھ مطالبات کئے ہیں‌

ذرائع کے مطابق اس انتہائی تکلیف دہ صورت حال سے نہ صرف عام شہری پریشان ہیں بلکہ حکومتی ارکان اسمبلی بھی اسی غم میں مبتلا ہیں،کراچی ڈی ایچ اے کے علاقے سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے شہزاد قریشی نے ان حالات سے تنگ آکراپنا ویڈیوپیغام بھی شیئرکیا ہے

شہزاد قریشی کہتے ہیں کہ صورت حال تو یہ ہے کہ پچھلے چاردن سے ڈی ایچ اے بارش اورگندے ندی نالوں کے پانی میں‌ڈوبا ہوا ہے اورہرگھراس پانی میں گھرا ہوا ہے حتی کہ صورت حال ایسے لگ رہی ہے جیسے کسی تلاب کا منظرہے

شہزاد قریشی کہتے ہیں کہ کہان گئے وہ ذمہ داران جوبڑے بڑے دعویدار تھے اب مشکل وقت ہے کوئی پریشان حال لوگوں کی آوازسننے کے لیے تیارنہیں

ان کا کہنا تھا کہ اب ڈی ایچ اے کے مکینوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ اب اس انتظامیہ سے جان چھڑا کررہیں گے

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم اورصدرمملکت ذمہ داران کےخلاف سخت ایکشن لیں اورآج تک جولوگ ان اداروں کے نام پرکاروبارکررہےتھے- ان کے احتساب شروع کریں‌

ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ ان کے خلاف کارروائی بھی کی جائے اورڈی ایچ اے اورسی بی سی کا آڈٹ کرنے کا حکم دیں اورپھرجو لوگ ڈی ایچ اے کے مکینوں کی رسوائی کا سبب بنے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے

ذرائع کے مطابق حکومتی ارکان اسمبلی کے علاوہ ڈی ایچ اے کے کچھ رہائشیوں نے بھی یہی مطالبہ کیا ہےکہ ان ذمہ داران کا احتساب کیا جائے تاکہ وہ ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن (سی بی سی) کے خلاف رہائشیوں کے لئے مناسب شہری انفراسٹرکچر نہ بنانے پرایکشن لیں

ان مکینوں کی طرف سے فی الحال یہ مطالبات سامنے آرہے ہیں کہ سی بی سی کے کرنٹ اور ماضی کے کھاتوں کا آڈٹ اور تمام لین دین کا ریکارڈ چیک کیا جائے

سڑکوں کے بیچوں بیچ مکمل طور پر غیر کام کرنے والے نکاسی آب کے نظام پر بڑی رقم خرچ کرنےوالے جواب دیں

یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ بارش کے دوران بھری ہوئی نالیوں اور گٹر لائنوں سے متاثر ہونے والے مکینوں کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے

ڈی ایچ اے مکینوں کی طرف سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ ٹوٹی ہوئی سڑکیں ، نکاسی آب اور سیوریج کی لائنیں فوری طور پر درست کریں۔

یہ مطالبہ بھی سامنے آیا ہے کہ مکینوں کو پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ متمول ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کےبعد اگر وہ چاہیں تو ڈی ایچ اے کراچی کے دیگر رہائشی بھی شامل ہوسکتے ہیں۔

Leave a reply