لاہور:پاکستان میں نصاب میں سے اسلامی عقیدے ، اقدار اور تاریخ اسلام کو نکالنے اور نصاب کو غیر اسلامی بنانے کے حوالے سے خبریں تو گردش کرتی ہی رہتی ہیں لیکن لاہور میں ایک تازہ واقعہ میں ایسا ہو ہی گیا ہے. ذرائع کے مطابق لاہور کے تھانہ نیو انارکلی پولیس نے جی ایف ایچ پبلشر اور دو مصنفین محمد حسین چودھری اور مسز اعظمی اعظم کیخلاف 295 سی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اختر بٹ کے بیان پر یہ مقدمہ درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے بدنیتی اور دانستہ طور پر کتاب کے صفحہ نمبر 5 سے ختم نبوت سے متعلق الفاظ حذف کیے۔ملزمان کی اس حرکت سے شہریوں کی دل آزاری ہوئی اور مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ ان کا یہ اقدام آئندہ نسلوں کو گمراہ کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے، ان کیخلاف کارروائی نہ ہونے کی صورت میں معاشرے میں انتشار کا خطرہ ہے۔

یا رہے کہ نصاب میں تبدیلی کے حوالے سے باغی ٹی وی پہلے ہی چوہدری شجاعت حسین کے حوالے سے یہ خبر دے چکا ہے کہ نصاب میں تبدیلی کی جارہی ہے .پولیس ذرائع کے مطابق یہ حکومتی ادارے کا کام نہیں بلکی اس میں نجی ادارے اور مصنفین شامل ہیں جن کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے.کتاب کی نظرثانی کے دوران ماہر مضمون نے اس غلطی کی نشاندہی کی اس کے باوجود ملزمان نے غلطی درست کئے بغیر کتاب شائع کی۔ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے مذکورہ کتاب پر پابندی لگا دی ہے۔

Shares: