کولمبو:سری لنکا میں گائے ذبح کرنے پر پابندی عائد کرنے کی تیاری12فیصدہندو70 فیصد بدمت 9 فیصد مسلمانوں پربھاری ،اطلاعات کےمطابق سری لنکا میں گائے ذبح کرنے کے خلاف قانون سازی شروع کردی گئی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سری لنکا کے وزیراعظم مہندا پکسا نے پارلیمنٹ کو ملک بھر میں گائے ذبح کرنے کے خلاف قانون سازی کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
پارٹی کے پارلیمانی گروہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مہندا پکسا نے ہدایت کی کہ پارلیمنٹ میں گائے ذبح کرنے کے معاملے پر بحث و مباحثہ کیا جائے اور قانون سازی کرکے اس پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔
سری لنکا میں اس پابندی پر مذہبی کشیدگی جنم لے سکتی ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی جانب سے بھی اس پابندی کی مخالفت کی گئی ہے۔اپوزیشن کی جانب سے ردعمل آنے کے بعد حکومت نے پابندی پر بحث ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی ہے۔
اگر گائے ذبح کرنے پر پابندی عائد کرنے کا قانون پارلیمنٹ سے منظور ہو جاتا ہے تو ملک میں گوشت کی قلت کو پورا کرنے کے لیے گوشت درآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔بدھ مت مذہب کی جانب سے پابندی کی حمایت کی گئی ہے۔
مدھ مت کمیونٹی مہندا پکسا کی جماعت کی بڑی حد تک حمایت کرتی ہے جس کی وجہ سے پارٹی تیسری بار اقتدار میں ہے۔سری لنکا میں 70 فیصد بدھ مت، 12 فیصد ہندو اور 9 فیصد مسلمان آباد ہیں۔