برطانیہ نے ایرنی ٹینکر کو واپس کرنے کی شرائظ بتا دیں،

برطانیہ نے ایرنی ٹینک کو واپس کرنے کی شرائظ بتا دیں، برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ تہران "گریس 1” تیل بردار جہاز کا مسئلہ حل کرنے کا خواہاں ہے اور وہ معاملے کو بڑھانا نہیں چاہتا ہے۔

ہنٹ نے واضح کیا کہ اگر انہیں یہ ضمانت مل جائے کہ جبرالٹر کی عدالت میں قانونی اقدامات کے بعد مذکورہ تیل بردار جہاز شام کا رخ نہیں کرے گا تو جہاز کی واپسی آسان ہو جائے گی۔ ہنٹ کے مطابق انہوں نے ظریف کے ساتھ بات چیت میں ایرانی وزیر خارجہ کو اس بات کا اطمینان دلایا کہ لندن کے لیے اہم امر گریس 1 تیل بردار جہاز کے تیل کا ذریعہ نہیں بلکہ جہاز کی منزل ہے۔

ادھر جبرالٹر کی پولیس نے گذشتہ ہفتے تحویل میں لیے جانے والے ایرانی تیل بردار جہاز کے کپتان اور عملے کے تین افراد کو رہا کر دیا گیا ہے۔ مذکورہ جہاز پر شبہ ہے کہ اس نے شام پر یورپی یونین کی پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

جبرالٹر میں پکڑےگئے آئل ٹینکر کو غیر قانونی عمل قرار دیا ہے اور اسے فوری چھوڑنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ایران کا جبرالٹر میں پکڑے گئے آئل ٹینکر کو چھوڑنے کا مطالبہ کردیا۔

واضح رہے کہ برطانوی بحریہ نے ایرنی آئل ٹینکر اپنی تحویل میں لے لیا تھا جسے ایرانی حکام نے برطانوی سفیر سے آئل ٹینکر کو چھوڑنے کا بھی فوری مطالبہ کیا تھا جب کہ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ موصول شدہ اطلاعات کے مطابق برطانیہ نے یہ کارروائی امریکا کےکہنے پر کی۔

ایران کے سینئر عسکری حکام نے واقعے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر آئل ٹینکر کو فوری طور پر نہ چھوڑا گیا تو یہ تہران کا فرض ہے کہ وہ اسی طرح کرے اور برطانوی ٹینکر کو قبضے میں لے

Shares: