مزید دیکھیں

مقبول

پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین مذاکرات جاری

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگرام...

ٹڈاپ کرپشن اسکینڈل ،یوسف رضا گیلانی بری

کراچی: کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن عدالت نے سابق...

سپریم کورٹ، نو مئی کے تمام مقرر مقدمات ڈی لسٹ

سپریم کورٹ نے سانحہ 9 اور 10 مئی کے...

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب، صدر مملکت کا خطاب متوقع

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب کرلیا گیا، صدر...

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، اپوزیشن کے احتجاج پر حکومتی حکمت عملی تیار

پارلیمنٹ کے آج ہونے والے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا...

مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

شنگھائی تعاون تنظیم کے این ایس ایز اجلاس میں بھارت کی جانب سے اٹھائے جانے والے بلاجواز اعتراض پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا اہم بیان۔ شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس کچھ دن قبل ماسکو میں ہوا جس میں مجھے بھی شرکت کا موقع ملا۔ شنگھائی تعاون تنظیم میں یہ اصول طے ہے کہ اس فورم پر دو طرفہ معاملات کو نہیں اٹھایا جا سکتا۔ دو طرفہ معاملات کیلئے سائیڈ لائن ملاقاتیں طے ہوتی ہیں۔ ہم نے ایس سی او کے قواعد کی پاسداری کی۔ بھارت نے اس قاعدے کی خلاف ورزی کی اور دو طرفہ معاملے پر اعتراض اٹھایا۔ کل شنگھائی تعاون تنظیم کے این ایس ایز کا اجلاس تھا جس میں بھارت نے پاکستان کے نقشے پر اعتراض اٹھایا جسے مسترد کر دیا گیا چنانچہ اسے ندامت اٹھانا پڑی۔ مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے،اقوام متحدہ کی اس ضمن میں قراردادیں موجودہیں۔ روس نے اجلاس کے میزبان کی حیثیت سے بھی بھارت کے نقطہ نظرکو تسليم نہيں کيا۔ بھارت کے سیکورٹی ايڈوائزر نے اجلاس سے واک آؤٹ کي دھمکی دی اور پھر واک آؤٹ کیا۔ بھارت اپنے رويے سے ہر فورم پر اپنی ساکھ کھو رہا ہے۔ لداخ کے حوالے سے چین نے بھارت کو بارہا گفتگو کے ذریعے معاملات کو سلجھانے کی پیشکش کی۔ لیکن بھارت نے وہاں بھی جارحیت کا راستہ اختیار کیا اور بھر اسے سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت کی جارحانہ حکمت عملی کو چين نے تسليم نہيں کيا۔ چين نے بھارت کو جارحيت پر جواب دیا