نیویارک :دنیا کی 88 ٹریلین کی معیشت:امریکہ آج بھی بڑی معیشت کےساتھ سرفہرست،اطلاعات کےمطابق ورلڈ بینک کی طرف سے پیش کردہ عالمی معیشت کے اعدادوشمارجاری کردیئے گئے ہیں اوراس وقت امریکہ دنیا کی بڑی معاشی طاقت کے طورپربدستورسے سے سرفہرست ہے ،
ذرائع کے مطابق عالمی بینک کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق عالمی معیشت اس قدروسیع اورتیزرفتاری کےساتھ جاری ہے کہ یہ ہماری روزمرہ کی زندگی کو واضح اور ٹھیک ٹھیک دونوں طریقوں سے متاثر کرتی ہے۔
ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کی تباہ کاریوں کےدوران دنیا کی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے لیکن اس کی مجموعی حیثیت مینن کسی قسم کی کمی نہیںآئی
ذرائع کے مطابق اس وقت عالمی معیشت میں معاشی پیداوار پر سالانہ اعداد و شمار اس معیشت کے کچھ بہترنہ ہونے کے اشارے ملتے ہیں ، پچھلے سال اور اگلے سال کی معاشی سرگرمیوں اورعالمی اثرات کا جائزہ ورلڈ بینک جیسی تنظیموں کے ذریعہ جاری کیا جاتا ہے۔
عالمی بینک کا کہنا ہےکہ 2018 میں سرکاری اعداد و شمار کی آخری ریلیز کے بعد ایک سال کے عرصے میں عالمی معیشت میں تقریبا 2 ٹریلین یعنی 2 کھرب ڈالرکا اضافہ اضافہ ہوا۔
عالمی بینک کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ کئی مشکلات کے باوجود اب بھی امریکہ کی جی ڈی پی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے ، جو عالمی معیشت کا تقریبا ایک چوتھائی حصہ ہے۔ چین نے عالمی جی ڈی پی میں بھی اپنا حصہ بڑھاتے ہوئے 15.9 فیصد سے بڑھ کر 16.3 فیصد کردیا۔
اس روپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہےکہ کرونا وبا سے پہلے بھارت کی معیشت بہترہورہی تھی،اس رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ ہندوستانی معیشت نے ایک اعلی درجے کی رفتار جاری رکھی ہے – جو اب برطانیہ اور فرانس دونوں سے آگے بڑھ رہی ہے -2019 کے وبا سے پہلے کے اعدادوشمار کے مطابق بھارت دنیا کی پانچویں معاشی قوت کے طورپرسامنے آیا لیکن وبا کے آتے ہی بھارت کی معیشت بہت نیچے چلی گئی
عالمی بینک کی طرف سے جاری یہ سرفہرست 10 ممالک مجموعی عالمی جی ڈی پی کی شرح کے حوالےسے ترتیب دی گئی ہے
عالمی بینک کی طرف سے کہا گیا ہےکہ لاطینی امریکہ میںپیرو سب سے زیادہ متاثرہ معیشت ہے جو عالمی سطح پر جی ڈی پی کے لحاظ سے 50 ویں نمبر پر ہے ،
اسپین اور برطانیہ بھی اس کا اثر محسوس کررہے ہیں اور سہ ماہی جی ڈی پی نمبر شائع کرتے ہیں جو بالترتیب 22.1 فیصد اور 21.7 فیصد کم ہیں۔
دریں اثنا تائیوان اور جنوبی کوریا دو ممالک ہیں جنہوں نے COVID-19 کی وبا کے دوران بھی معیشت بہتر بنانے میں بہترینکارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ دونوں نے ایک چوتھائی میں منفی سکڑاؤ دیکھا جس میں عالمی معیشت رک کر دکھائی دیتی ہے۔
دوسری طرف ورلڈ بینک کے مطابق عالمی معیشت بالآخر سن 2020 میں 5.2 فیصد سکڑ سکتی ہے۔
2020 میں جی ڈی پی کے بارے میں ورلڈ بینک کے تخمینوں کے لئے نیچے دیکھیں جب دھول بیس ہوجاتا ہے ، نیز اس کے نتیجے میں 2021 میں بازیافت کے امکانات بھی۔