خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں پرائمری طلبا کے لیے اسکالرشپ اسکیم کی رقم منظور کر لی گئی ہے۔
باغی ٹی وی : قبائلی اضلاع کے لیے اسکالر شپ کی مد میں 2 ارب 95 کروڑ روپے کی رقم منظور کی گئی ہے۔ 70 فیصد حاضری پر لڑکیوں کو ایک ہزار اور لڑکوں کو 500 روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔اسکالر شپ کی رقم کی منظوری ایڈیشنل چیف سیکریٹری شکیل قادر کی زیر صدارت صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی اجلاس میں منظور کی گئی۔
سیکنڈری اسکولز کے طلبا کے لیے بھی ایک ہزار ماہانہ وظیفے کے لیے 76 کروڑ روپے کی اسکالرشپ اسکیم منظور کی گئی ہے۔گزشتہ برس وزیر اعظم عمران خان نے ہر سال 50 ہزار انڈر گریجویٹ اسکالر شپس دینے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسکالر شپس دینے کا اعلان کیا اور واضح کیا کہ ان لوگوں کو اسکالر شپس دی جائیں گی جن کے گھر میں پیسہ نہیں ہے جبکہ احساس انڈر گریجویٹ اسکالر شپس میں 50 فیصد خواتین کو کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اعلان کیا تھا کہ احساس اسکالر شپ پروگرام ملک کی تمام سرکاری جامعات میں زیر تعلیم مستحق طلبہ کے لیے ہو گا اور اس میں جس خاندان کی سالانہ آمدن 45 ہزار روپے سے کم ہو گی وہی تعلیمی وظیفہ حاصل کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی وظیفے کے تحت طلبا کی ٹیوشن فیس معاف ہو گی اور ہر طالب علم کو 4 ہزار روپے ماہانہ بھی ملیں گے۔ احساس اسکالر شپ پروگرام کے پہلے مرحلے میں 50 ہزار طلبہ کو اسکالر شپس دی جائیں گی۔
احساس انڈر گریجویٹ اسکالر شپ پروگرام کے تحت 24 ارب روپے کے وظائف طلبا کو دیے جائیں گے جس سے ملک بھر کے 2 لاکھ مستحق طلبا مستفید ہوں گے۔ اعلی تعلیم کا حصول ممکن بنانے کے لیے ہر سال 50 ہزار طلبہ کو وظائف دیے جائیں گے۔
احساس انڈر گریجویٹ اسکالرشپس میں 50 فیصد کوٹہ لڑکیوں کے لیے رکھا گیا ہے جبکہ وزیر اعظم کی خواہش پر 2 فیصد اسکالرشپس خصوصی (معذور) طلبہ کو دی جائیں گی اور اسکالر شپ کا دارومدار مستقبل میں طلبا کی تعلیمی کارکردگی پر ہو گا۔