فیصل واوڈا کی بیرون ملک جائیدادیں، ناقابل تردید ثبوت باغی ٹی وی نے حاصل کر لئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا تحریک انصاف کی حکومت اور پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ گروپ کے مابین مبینہ طور پر لڑائی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق فیصل واوڈا سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین جنرل ر عاصم باجوہ کے حوالہ سے ایک سٹوری کی وجہ سے جنگ گروپ کو نشانہ بنا رہے ہیں حالانکہ جنگ گروپ کا اس سٹوری سے کوئی تعلق نہیں، عاصم باجوہ کے خلاف سٹوری احمد نورانی نے دی تھی، اور احمد نورانی کو تین سال قبل جیو سے فارغ کر دیا گیا تھا، فیصل واوڈا اپنے خلاف شائع ہونے والی خبر کی وجہ سے جنگ گروپ سے نالاں ہیں اور اسی وجہ سے وہ ایک اپنی ذاتی خبر کا بدلہ لینے کے لئے حکومت اور پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے مابین لڑائی چاہتے ہیں.
جنگ گروپ نے فیصل واوڈا کے خلاف ایک سٹوری دی تھی جس کے تمام ثبوت موجود ہیں، باغی ٹی وی پر فیصل واوڈا کی جانب سے اثاثے چھپانے اور دوہری شہریت چھپانے کے تمام ثبوت شائع کئے جا رہے ہیں ،ثبوت ہونے کے باوجود فیصل واوڈا جنرل ر عاصم باجوہ کے حوالہ سے شائع شدہ سٹوری کی آڑ میں جنگ گروپ کے خلاف متحرک ہیں اور مہم چلا رہے ہیں
گزشتہ روز بھی وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا تھا وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں ایس ای سی پی ڈیٹا لیک معاملے پر بھی بحث کی گئی ،وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ حساس معلومات پر مبنی ڈیٹا لیک ہو کر بھارت تک کیسے پہنچا؟ رپورٹ پبلک کی جائے تا کہ حقائق عوام کے سامنے آئیں،معاملہ قومی سلامتی سے جڑا ہے جسے نظر انداز نہیں کر سکتے،معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پس پردہ کرداروں کو سامنے لایا جائے،
جیو کے خلا ف وفاقی وزیر کی مہم پر انکے کچھ دوستوں کا خیال ہے کہ فیصل واوڈا کی جانب سے پس پردہ کردار جنگ جیو گروپ کے رپورٹر فخر درانی کو کہا جا رہا ہے، فیصل واوڈا فخر درانی کو نشانہ بنا رہے ہیں جس نے انہیں بے نقاب کرنے کے لئے ایک سٹوری کی تھی کہ فیصل واوڈا نے اپنی 13 یوکے کی املاک اور اس کی امریکہ کی شہریت دونوں کے بارے میں الیکشن کے کاغذات نامزدگی میں جھوٹ بولا تھا۔
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے 2018ء کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے اس وقت وہ امریکی شہری تھے اور یہ کہ ان کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرایا جانے والا حلف نامہ جعلی تھا کہ ان کے پاس غیر ملکی شہریت نہیں ہے۔11؍ جون 2018ء کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت وہ امریکی شہری تھے۔ کاغذات کی اسکروٹنی کے وقت بھی ان کی امریکی شہریت برقرار تھی ،فیصل واوڈا نے اپنے کاغذات نامزدگی میں حلفاً کہا کہ وہ صرف پاکستانی شہری ہیں تاہم دستاویزات سے ثابت ہوا جب انہوں نے کاغذات جمع کرائے وہ امریکی شہری بھی تھے۔
حریف امیدوار نے سندھ ہائیکورٹ میں واوڈا کی دہری شہریت چیلنج کی لیکن دباؤ پر واپس لے لی تھی، 2018ء میں سپریم کورٹ ن لیگ کے سینیٹرز سعدیہ عباسی اور ہارون اختر کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت دہری شہریت پر نااہل قرار دیا تھا۔ واوڈا کے معاملے میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 8؍ جون تھی جسے مزید تین دن کیلئے بڑھایا گیا تھا۔ واوڈا نے اپنے کاغذات 11؍ تاریخ کو جمع کرائے اور ایک حلف نامہ بھی جمع کرایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس غیر ملکی شہریت نہیں ہے۔این اے 249؍ سے ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات کی 18؍ جون 2018ء کو منظوری دی جس کے بعد 22 جون 2018ء کو فیصل واوڈا نے امریکی شہریت کی تنسیخ کیلئے شہر میں امریکی قونصل خانے میں درخواست جمع کرائی جس کا مطلب یہ ہوا کہ کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت وہ امریکی شہری تھے۔
باغی ٹی وی کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق فیصل واوڈا نے 22 جون ، 2018 کو اپنے نامزدگی کے کاغذات جمع کرانے کے 11 دن بعد ، مستعفی ہونے کے سرٹیفکیٹ کے لئے درخواست دی تھی۔ دوسرے لفظوں میں انہوں نے ای سی پی کی طرف سے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے 4 دن بعد ہی قومیت سے محروم ہونے کی درخواست دی۔
فیصل واوڈا کے پاس لندن کے پوش علاقوں میں 9 جائیدادیں تھیں۔ انہوں نے پاکستان میں ان جائیدادوں کا اعلان نہیں کیا۔ ان نو جائیدادوں کی موجودہ قیمت ایک ارب روپے سے زیادہ ہے۔ ان نو جائیدادوں کے علاوہ ، اس کے پاس پانچ دیگر جائیدادیں بھی ہیں جن میں تین برطانیہ اور دو دبئی اور ملائشیا میں شامل ہیں۔ واوڈا نے ان پانچ جائیدادوں کو 2018 کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت قرار دیا ہے۔ برطانیہ میں نو جائیدادوں کا اعلان نہ کرنا اثاثے چھپانے کا واضح کیس ہے۔
باغی ٹی وی کو موصول پونے والی دستاویزات کے مطابق فیصل واوڈا کی غیر اعلانیہ جائیداد یں جو انہوں نے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیں ان میں سے ایک فلیٹ 603 ، پارک ویسٹ ، ایڈ ویئر روڈ ، لندن ڈبلیو 2 2 آر بی ہے، 2 ، عنوان نمبر این جی ایل 403293 ، فلیٹ 466 ، پارک ویسٹ ، ایڈ ویئر روڈ ، لندن ڈبلیو 2 2 کیو ہے، 3 عنوان نمبر این جی ایل 382324 ، فلیٹ 368 ، پارک ویسٹ ، ایڈ ویئر روڈ ، لندن ڈبلیو 2 2 کیو ایس ہے ،4 ، عنوان نمبر این جی ایل 400830 ، فلیٹ 489 ، پارک ویسٹ ، ایڈ ویئر روڈ ، لندن ، ڈبلیو 2 2 کیو ایس ہے،5 ،عنوان نمبر این جی ایل 371378 ، فلیٹ 567 ، پارک ویسٹ ، ایڈ ویئر روڈ ، لندن ، ڈبلیو 22 آر اے ہے ، 6 ،عنوان نمبر این جی ایل 773727 ، فلیٹ 24 ، اسٹورکلف بند ، اسٹورکلف اسٹریٹ ، لندن ڈبلیو ون ایچ 5 اے کیوہے، 7 ، عنوان نمبر این جی ایل 946951 ، 9 واٹر گارڈن ، اسٹینمور HA73 Q1 ہے ،8، عنوان نمبر این جی ایل 947677 ، 118 واٹر گارڈن لندن ، ڈبلیو 2 2 ڈیڈی ہے، 9 عنوان نمبر این جی ایل 948683 ، فلیٹ 128 چوکور ٹاور ، کیمبرج اسکوائر ، لندن ڈبلیو 2 2 پی ایل ہے
باغی ٹی وی کے مطابق فیصل واوڈا کی جنگ،جیو گروپ کے خلاف ناراضگی کی اصل وجہ یہ ہے کہ انہوں نے فیصل واوڈا کو بے نقاب کیا،لندن میں 9 جائیدادیں ہیں اسکے لئے پیسہ کہاں سے آیا،کراچی میں 46 کروڑ سے زائد کی 2 جائیدادیں ہیں،3 جائیدادیں برطانیہ، 2 دبئی اور ملائشیا میں ہیں،2018 میں ن لیگ کی ایمنسٹی سکیم سے بھی فیصل واوڈا نے اٹھایا، عوامی نمائندے کا کام عوام کو جوابدہ ہونا ہوتا ہے، اس سے سوال کیا جاتا ہے اور انکو جواب دینا پڑے گا
وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے خلاف دوہری شہریت اور اثاثے چھپانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن میں درخواست زیر سماعت ہے،گزشتہ سماعت پر عدالت نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں جواب داخل کرانے کے لیے مہلت دے دی،وکیل فیصل واوڈا نے عدالت میں کہا کہ جواب داخل کرانے کے لیے 3 ہفتوں کی مہلت دی جائے، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ اس حوالے سے الیکشن کمیشن میں بھی کوئی پروسیڈنگ زیر التوا ہے؟جس پر وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں بھی ڈس کوا لیفکیشن کا کیس چل رہا ہے،اس موقع پر الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں تحریری جواب عدالت میں جمع کرایا جس میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن میں بھی فیصل واوڈا کی نااہلی کی درخواستیں زیر التوا ہیں، 2 جون کو فیصل واوڈا کے وکیل نے درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی، فیصل واوڈا نے موقف اپنایا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت درخواستیں غیرمؤثر ہوچکی ہیں، الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر فریقین سے جواب طلب کر رکھا ہے۔الیکشن کمیشن کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کیلئے سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست زیرالتوا ہے۔
نواز شریف کے ساتھ کتنے میں ڈیل ہوئی؟ مریم نواز کو جانے دیا جائیگا یا نہیں؟ شیخ رشید نے بتا دیا
فیصل واوڈا جو بوٹ لے کر گئے وہ میرے بچوں کا ہے، خاتون کا سینیٹ میں دعویٰ
فیصل واوڈا کے خلاف ہارے ہوئے امیدوار کی جانب سے مقدمہ کی درخواست پر عدالت کا بڑا حکم
نااہلی کی درخواست پر فیصل واوڈا نے ایسا جواب جمع کروایا کہ درخواست دہندہ پریشان ہو گیا
نااہلی کیس، فیصل واوڈا کو عدالت نے دی مہلت
فیصل واوڈا کے خلاف دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کاغذاتِ نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے، ان کے خلاف رٹ پٹیشن کی گزشتہ سماعت 29 جنوری 2020ء کو ہوئی۔ فیصل واوڈا کو دہری شہریت چھپانے پر نااہل قرار دینے کی درخواست زیرِ سماعت ہے، فیصل واوڈا نے 11 جون کو کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے، جو ریٹرننگ افسر نے 18 جون کو منظور کیے۔درخواست گزار نے کہا ہے کہ فیصل واوڈا نے امریکی شہریت ترک کرنے کی درخواست 22 جون کو جمع کرائی، فیصل واوڈا نے غیر قانونی طور پر پبلک آفس سنبھال رکھا ہے، انہوں نے ابھی تک نااہلی درخواست پر اپنا جواب عدالت میں جمع نہیں کرایا۔ فریقین جان بوجھ کر معاملے کو طول دینا چاہتے ہیں، جنوری 2020ء کے بعد سے کیس کو سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا جا سکا۔
وفاقی وزیر فیصل واوڈا سے اس سٹوری پر باغی ٹی وی نے موقف لینے کے لئے بار بار رابطہ کیا،لیکن فیصل واوڈا نے کال ریسیو نہیں کی ، وفاقی وزیر نے باغی ٹی وی کی طرف سے سٹوری پر بھیجے گئے میسج کا بھی جواب نہیں دیا، اگر وفاقی وزیر فیصل واوڈا اپنا موقف دینا چاہیں تو باغی ٹی وی اسے من و عن شائع کرے گا