باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آصف زرداری،نوازشریف، یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی

آصف علی زرداری کے وکیل نے حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کردی،سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی احتساب عدالت میں پیش ہو گئے

وکیل نے کہا کہ گواہان کے بارے میں کہا تھا کہ ہم لسٹ دیں گے، گواہان کا بیان ریکارڈ کروا لیں جرح آئندہ سماعت پر کریں گے، نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے عدالت میں کہا کہ گواہ کا بیان ریکارڈ کریں اور جرح کریں تاکہ ہم اگلہ گواہ پیش کریں، ہم اپنے گواہوں کو کیوں شو کریں،

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کل کو یہ کہیں گے کہ تمام گواہان کا بیان ریکارڈ کروا لیں جرح بعد میں کر لیں گے،کیس کو ڈے ٹو ڈے چلایا جائے، وکیل نے کہا کہ ڈھائی سال سے تفتیش مکمل نہیں کی گئی اب ان کو کیوں جلدی ہو رہی ہے؟ جج سید اصغر علی نے ریمارکس دیئے کہ کسی کے کہنے پر تو کیس ڈے ٹو ڈے نہیں چلایا جائے گا،

نیب کے پہلے گواہ عمران اشرف کا بیان قلمبند ہونا شروع ہو گیا،احتسا ب عدالت میں بیان قلمبند کرنے سے قبل گواہ سے حلف لیا گیا

توشہ خانہ ریفرنس میں آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی پر فرم جرم عائد کی جا چکی ہے,نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، نیب کے مطابق آصف زرداری کو بطور صدر، لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں، آصف زرداری نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔

نیب کی جانب سے نواز شریف کے حوالہ سے عدالت کو بتایا گیا کہ سال 2008 میں وہ کسی بھی سرکاری عہدے پر نہیں تھے، اس کے باوجود نوازشریف کو بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے سرکاری گاڑی مہیا کی گئی۔

واضح رہے کہ رواں برس ماہ جنوی میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق صدرآصف زرداری،نوازشریف،یوسف رضا گیلانی کےخلاف بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی تھی

ملزمان پرتوشہ خانہ سےتحائف کی گاڑیاں اونےپونےداموں تقسیم کرنےکاالزام ہے،توشہ خانہ کی گاڑیوں سے متعلق نواز شریف اوریوسف رضا گیلانی سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے،

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

واضح رہے کہ نیب توشہ خانہ کیس میں تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق تحقیقات کررہا ہے ،اس حوالہ سے نیب نے نواز شریف سے جیل میں بھی تحقیقات کی تھییں اور اس کے لئے عدالت سے اجازت لی تھی،.

نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف

شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی

کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے

تفتیشی افسر راحیل اعظم ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے،گاڑی 1997 میں سعودی عرب نے وزیراعظم پاکستان کو تحفے میں دی تھی ، مرسڈیزبینز یوسف رضاگیلانی نے غیر قانونی طورپر2008میں نوازشریف کو دی جیل میں نوازشریف سےتفتیش کی اجازت دی جائے .نیب نے جیل میں نواز شریف سے تحقیقات کی تھی.

Shares: