لاہور:پنجاب پولیس کے افسران و اہلکاروں کیلئے بُری خبر،10 سال کے لیے پابند کردیا گیا ،اطلاعات کے مطابق پنجاب پولیس میں ماتحت افسران اور اہلکار 10 سال سے پہلے دوسرے ریجن میں تبادلہ نہیں کر وا سکیں گے۔ انسپکٹرسے کانسٹیبلزکے تبادلوں کے لئے آئی جی پنجاب کے حکم سے نیا سٹینڈنگ آرڈر جاری کر دیا گیا۔
پنجاب پولیس کے ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی اسٹبلشمنٹ شارق کمال صدیقی کی جانب سے جاری سٹینڈنگ آرڈر کے مطابق جو کانسٹیبلز اور ہیڈ کانسٹیبلز پروموشن زون میں ہوں گے، ان کے تبادلے بھی دیگر ریجن میں نہیں ہو سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق اس نئی پالیسی کے مطابق پولیس میں ڈائریکٹ بھرتی ہونے والے اے ایس آئیز اور سب انسپکٹرز بھی کنفرم ہونے سے پہلے دوسری ریجن میں تبادلے نہیں کر وا سکیں گے، اس سے پہلے ٹرینی اے ایس آئیز اور سب انسپکٹرز کنفرمیشن سے پہلے ہی تبادلے کروا لیتے تھے، 56 سال کی عمر سے زائد ہونے والے ماتحت افسران اور اہلکار دیگر یونٹس اور ریجن میں تبادلہ نہیں کر واسکیں گے،صرف جوان اور تندرست ماتحت افسرہی سی ٹی ڈی اور دیگر یونٹس میں تبادلہ کروا سکیں گے۔
اس کے علاوہ ڈیپوٹیشن پر دیگر محکموں میں جانے والے افسران کے لیے بھی پالیسی بدلی گئی ہے، ڈیپوٹیشن کا عرصہ 3 سال سے لیکر 5 سال کا ہو گا، تبادلوں کے لیے متعلقہ یونٹس سے این اوسی لینا بھی لازمی ہوگا۔
دوسری جانب پنجاب پولیس کے سوشل میڈیا پردن بدن فالوورز بڑھنے لگے، ٹویٹر پر آفیشل اکائونٹ پر فالوورز کی تعداد 4 لاکھ ہوگئی، پنجاب پولیس کی سوشل میڈیا ٹیم ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے ذریعے شہریوں کو پولیسنگ سے متعلقہ رہنمائی اور مدد فراہم کرتی ہے۔
ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے ذریعے عوام کو پنجاب بھر سے پولیس کی نمایاں کارکردگی اور ضروری ہدایات سے آگاہ رکھا جاتا ہے۔نئے آئی جی انعام غنی کی تعیناتی کے بعد ایک لاکھ فالوورزکا اضافہ ہوا۔








