ٹرمپ کے پرسنل اٹینڈنٹ کو بھی کورونا ہو گیا
باغی ٹی وی :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پرسنل اٹینڈنٹ نک لونا کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے اور ان کو قرنطینہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ نک لونا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ رہتے تھے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بخار، سینے میں درد اور کھانسی ہے لیکن وہ آکسیجن پر نہیں ہیں۔ خاتون اول میلانیا ٹرمپ کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے لیکن وہ اسپتال میں نہیں ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کی طبیعت سنبھل نہیں سکی ہے جبکہ وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے بھی کہا ہے کہ ٹرمپ کی صحت کے لیے آئندہ 24 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔ امریکی صدر مزید کئی دنوں تک اسپتال میں زیرعلاج رہیں گے۔ وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹر نے کہا کہ ہم امریکی صدر کی صحت کے بارے میں محتاط طور پر پرامید ہیں۔
ٹرمپ صدراتی مہم کے دوران مختلف ریاستوں میں جلسے کر رہے تھے جن میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوتی تھی اور ماضی میں ٹرمپ ماسک پہننے سے انکار بھی کرتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کورونا کے باعث وائٹ ہاؤس میں ہی سانس لینے میں دشواری ہوئی تھی اور انہیں آکسیجن سپورٹ دی گئی تھی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔
گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے وائٹ ہاؤس میں ہی قرنطینہ کرلیا تھا تاہم آج ان کو سانس لینے میں دشواری پر ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا۔
امریکی صدر کے معالجین اور وائٹ ہاؤس کی جانب سے صدر کی صحت کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا جارہا ہے جب کہ اسپتال منتقلی پر بھی وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا تھا کہ امریکی صدر میں درمیانے درجے کی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔
تاہم اب امریکی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر کو اسپتال منتقل کرنے سے قبل سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا جس کے باعث انہیں وائٹ ہاؤس میں ہی آکسیجن سپورٹ دی گئی تھی۔
امریکی صدر ٹرمپ کی صحت کے حوالے سے 48 گھنٹے انتہائی اہم قراردیئے گئے
نیویارک ٹائمز نے 2 افراد کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ کو جمعے کے روز سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا اور سانس کا لیول کم ہوگیا تھا جس پر انہیں ڈاکٹرز نے آکسیجن لگائی تھی۔بعض میڈیا رپورٹس میں ٹرمپ کے خاندانی ذرائع سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کی صحت کے حوالے سے 48 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔
اس سے قبل ڈاکٹر سون کونلی نے بریفنگ میں بتایا تھا کہ امریکی صدربہتر محسوس کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ کو سانس لینے میں دشواری نہیں ہے اور انہیں آکسیجن کی بھی ضرورت نہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ٹوئٹ کرکے اپنی صحت کے حوالے سے بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کی مدد سے میں بہتر محسوس کر رہا ہوں








