پشاور میں احمدی پروفیسر ڈاکٹر نعیم الدین خٹک کا قتل
پشاور پولیس کے مطابق پیر کو دن کے وقت کوہاٹ روڈ پر فائرنگ کے ایک واقعے میں پروفیسر ڈاکٹر نعیم الدین خٹک کو قتل کر دیا گیا ہے۔
پروفیسر نعیم الدین خٹک سپیریئر کالج پشاور میں پی ایچ ڈی ، کالج سے اپنے گھر جارہے تھے کہ موٹرسائیکل پر سوار کسی شخص نے اس پر فائرنگ کردی۔ وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ ان کو 5 گولیاں لگیں۔ جس سے ان کی وفات ہو گئی۔ ان کے پسماندگان میں بیوہ، 3 بیٹیاں اور 2 بیٹے شامل ہیں۔
اس واقعے سے متعلق ڈاکٹر نعیم الدین خٹک کے بھائی ضیا الدین خٹک نے مقدمہ درج کرایا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ڈاکٹر نعیم الدین خٹک کے قتل کے واقعے میں ایگریکلچر یونیورسٹی کے دو پروفیسر ملوث ہیں۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ دونوں کے ساتھ پروفیسر ڈاکٹر نعیم الدین خٹک کی ’مذہبی مخالفت پر تلخ کلامی ہوئی تھی،مدعی مقدمہ ضیا الدین خٹک نے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے عینی شاہد بھی ہیں۔
قادیانی آئین کی خلاف ورزی اور توہین عدالت کا مسلسل ارتکاب کر رہے ہیں، حافظ عاکف سعید
ان کے مطابق اس واقعے کے دن وہ بھائی سے ملنے کالج گئے تھے۔ ’جس کے بعد ہم دونوں کالج سے باہر نکلے اور وہ اپنی گاڑی میں جبکہ میں موٹر سائیکل پر سوار ہو کر ان کے پیچھے پیچھے جارہا تھا کہ جائے وقوعہ پر دیکھا کہ موٹر سائیکل پر سوار ملزمان پستول نکال کر بھائی پر فائرنگ کر رہے ہیں.
پشاور پولیس کے سربراہ محمد علی نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’مقدمے میں نامزد افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ قتل کی وجہ تفتیش کے نتیجے ہی میں معلوم ہوسکتی ہے۔ ابھی اس پر کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے.