برطانیہ سے بات ہو رہی نواز شریف کو لانابہت ضروری ہے، شہزاد اکبر

باغی ٹی وی : وزیر اعظم کے مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نواز شریف کو واپس لانا بہت ضروری ہے۔ ان کی حوالگی کے حوالے سے برطانیہ سے بات ہو رہی ہے۔ ان کیساتھ ایک مجرم کی طرح سلوک کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کا نظام کو دھوکا دے کر برطانیہ جانا جیل توڑنے کے مترادف ہے۔ لگتا ہے (ن) لیگ نے اپنے خلاف خود غداری کا مقدمہ درج کرایا۔

مشیر داخلہ نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سابق ڈائریکٹر بشیر میمن کی جانب سے وزیراعظم پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ بشیر میمن کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایف آئی اے کا سربراہ جبکہ نواز شریف نے انھیں آئی جی آزاد کشمیر لگایا تھا۔ اس لئے ہی وہ (ن) لیگ کیساتھ رابطے میں رہے اور انہیں فائدہ پہنچا رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان پر (ن) لیگ کیخلاف مقدمات درج کرانے کا الزام بے بنیاد ہے۔ خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کی ہدایت وفاقی کابینہ نے دی۔ وہ پاکستان میں بیٹھ کر کس چیز کی کنسلٹنسی دے رہے تھے؟ ان کا اقدام ملک دشمنوں کو فائدہ پہنچا سکتا تھا۔

عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی ہدایت جاری کردی


ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو مطلوب قرار دیتے ہوئے ان کا اشتہار جاری کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ انھیں وارننگ دی گئی ہے کہ اگر وہ تیس روز میں پیش نہ ہوئے تو انھیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

تفصیل کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیراعظم کو اشتہاری قرار دینے کے لیے 3 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) حکام کی جانب سے نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ شہادتیں ریکارڈ ہو چکی ہیں، سابق وزیراعظم جان بوجھ کر مفرور اور عدالت کو مطلوب ہیں، ان کا اخبارات میں اشتہار دیا جائے۔

Shares: