پی ایچ ڈی کی طالبہ کی ڈگری کا معاملہ، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا
پی ایچ ڈی کی طالبہ کے ڈگری کا معاملہ ، سماعت کے بعد عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا،
سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس فیاص انجم جندران نے کی، تحریم بلوچ اپنے وکیل صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار حثیب چوہدری کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئی نمل یونیورسٹی کے ڈین ڈاکٹر سفیر اعوان نے صدر پاکستان کے حکم مانے سے انکار دیا،
وکیل نمل یونیورسٹی جسٹس فیاص انجم جندران نے کہا کہ صدر پاکستاں نے تحریم بلوچ کی درخواست منظور کی، صدر پاکستاں نمل کے چانسلر بھی ہیں، آپ نے صدر پاکستان کے حکم کو چیلنج کیا ہے، صدر پاکستاں کے چانسلر کے طور پر اختیارات محدود ہیں،
وقت پر صدر پاکستان سے اپروچ نہیں کیا گیا، نمل یونیورسٹی کے فیصلے کے خلاف صدر پاکستان کو 30 دن کے اندر فیصلہ چیلنج کیا جا سکتا ہے،
حثیب چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ تحریم بلوچ کو سننے بغیر نمل یونیورسٹی نے ڈگری معطل کر دی، تحریم بلوچ ڈی ایچ ڈی کی اسٹوڈنٹ کے ساتھ ساتھ لکچرر بھی ہے،تحریم بلوچ نمل میں پڑھاتی بھی ہیں بچوں کے تعلیم کا معاملہ ہے،تحریم بلوچ کی ڈگری معطلی کے بعد نمل کے اسٹوڈنٹس کے تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے،صدر پاکستاں کے حکم مانے کی بجائے صدر پاکستان کے حکم کے خلاف ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن فائل کر دی ہے،
نمل یونیورسٹی نے اپنے ہی چانسلر صدر پاکستان کے حکم مانے سے انکار کیا، نمل یونیورسٹی نے طالبہ کی پی ایچ ڈی ڈگری معطل کر دی ہے، ڈگری معطلی کے بعد تحریم بلوچ نے صدر پاکستان کو درخواست دی، نمل یونیورسٹی نے تحریم بلوچ کے ہاسٹل کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی،
واضح رہے کہ 9 سال فیس وصول کرنے کے باوجود ڈاکٹر سفیر اعوان نے صدر پاکستان کے حکم مانے سے انکار کرتے ہوئے طالبہ تحریم بلوچ کی ڈگری معطل کر دی ۔ ڈگری معطلی کے بعد طالبہ تحریم بلوچ نے صدر پاکستان کو درخواست دے دی اور وکیل صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار حثیب چوہدری کے ساتھ عدالت میں سماعت کے لیے پیش ہوئیں ۔ سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس فیاص انجم جندران نے کی جس پر نمل یونیورسٹی نے اپنے ہی چانسلر صدر پاکستان کا حکم مانے سے انکار کر دیا اور صدر پاکستاں کے حکم مانے کی بجائے صدر پاکستان کے حکم کے خلاف ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن فائل کر دی۔ دوران سماعت حثیب چوہدری ایڈووکیٹ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ نمل یونیورسٹی نے 9 سال تک طلبہ سے فیس وصول کی اور اب یہ کس طرح ڈگری معطل کر سکتے ہیں ۔ اسک کے علاوہ نمل یونیورسٹی نے تحریم بلوچ کے ہاسٹل کی الاٹمنٹ بھی منسوخ کر دی ۔جس پر نمل یونیورسٹی کے وکیل نے جوالجواب دینے کے لئے وقت مانگ لیا۔ عدالت نے نمل یونیورسٹی کے وکیل کو جواب دینے کے لئے ایک اور موقع دے دیا۔ عدالت نے سماعت 8 اکتوبر تک ملتوی کردی۔