حریم شاہ کی وزیراعظم عمران خان سے ٹک ٹاک ایپ سے پابندی ہٹانے کی اپیل

0
65

پاکستانی ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کا کہنا ہے کہ اسلامی قوانین کے نفاذ سے بے حیائی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

باغی ٹی وی :ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے کراچی پریس کلب میں ٹک ٹاک پر پابندی کے حوالے سے پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے پاکستان میں ٹک ٹاک ایپ پر پابندی لگادی گئی ہے اور پابندی کی وجہ بے حیائی بتائی گئی ہے لیکن یہ بے بنیاد بات ہے یہ کوئی پختہ وجہ نہیں ہے جس کی بنیاد پر پابندی لگائی گئی ہے ٹک ٹاک ایپ کو بین کرنے ضرورت نہیں تھی ٹک ٹاک کی انتظامیہ ایسے لوگوں پر خود ہی پابندی لگا دیتی ہے۔

حریم شاہ نے مزید کہا ایسے بہت سے سینسر بورڈ جیسے ادارے موجود ہیں جو ایسے افراد جو بے حیائی پھیلا رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں پہلے اسلامی قوانین نافذ کریں جس کے بعد بے حیائی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

حریم شاہ نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ٹک ٹاک جیسی ایپس کے ذریعے لوگوں کا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آتا ہے لہذا عمران خان صاحب سے اپیل ہے کہ اس پر سے پابندی ہٹائی جائے۔

اس سے قبل سینئیر اینکر پرسن نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف عدالت جانے کا ارادہ رکھتے ہیں-

جبکہ دوسری جانب پاکستان میں سب سے زیادہ ایک کروڑ فالوورز رکھنے والی ٹک ٹاکرجنت مرزا نے پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی کی حمایت کرتے ہوئے کہ میں خود چاہ رہی تھی کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی لگے تاہم یہ پابندی مستقل بنیادوں پر نہیں ہونی چاہیے میری نظر میں یہ ایک بہت اچھا قدم ہے کیونکہ گزشتہ کچھ دنوں سے ٹک ٹاک پر کافی زیادہ بدتمیزی ہورہی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ اگر یہ عارضی طور پر بند کی گئی ہے تو میرے خیال سے اب قواعد و ضوابط کے ساتھ ہی ٹک ٹاک پر سے پابندی ہٹائی جانی چاہیے۔

جنت مرزا کا کہنا تھا کہ اگر ٹک ٹاک پر مستقل پابندی عائد کی گئی تو یہ مناسب نہیں ہے کیونکہ ٹک ٹاک پر کافی لوگ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کررہے تھے انہیں مختلف آفرز مل رہی تھیں اور وہ اپنا کیریئر بنارہے تھے پاکستان میں ٹک ٹاک کو مانیٹر کرنے والی ٹیم ہونی چاہیے اور یہ ٹیم ہر ویڈیو کو پوسٹ ہونے سے قبل دیکھے جو ویڈیو معیاری ہو اسے نشر ہونے دے اس طرح ٹیلنٹ کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اگر یہ پابندی مستقل بنیادوں پر لگی رہی تو یہ غلط ہوگا، باقاعدہ ضابطہ اخلاق کے بعد ویڈیوز کو نشر ہونے دینا چاہیئے-

واضح رہے کہ 9 اکتوبر کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ٹک ٹاک دی گئی مدت کے دوران ایپلی کیشن سے نامناسب اور غیراخلاقی مواد کو ہٹانے میں ناکام رہا جس کی وجہ سے ہی ٹک ٹاک کو ملک میں بند کیا جا رہا ہے پی ٹی اے کے مطابق چینی ایپلی کیشن کی انتظامیہ کو بار بار متنازع اور نامناسب مواد ہٹانے کے لیے ہدایات جاری کی گئیں تاہم ایپ انتظامیہ ایسا کرنے میں ناکام رہی تاہم اب پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے )نے ایپلیکیشن پر پابندی عائد کر دی ہے-

ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف مبشر لقمان کا بڑا اعلان

ٹک ٹاک پر پابندی مستقل بنیادوں پرعائد نہیں ہونی چاہیئے جنت مرزا

Leave a reply