پردہ تو مسلمہ عورت کا وقار ہے بقلم:جویریہ بتول
پردہ…!!!
(بقلم:جویریہ بتول)۔
مسلمہ عورت کا یہ وقار ہے…
پردہ تو اسلام کا شعار ہے…
نکلی جاہلیت کی رسموں سے…
اُس بنتِ حوّا کا یہ معیار ہے…
کئی لوگوں کی تھی ملکیت…
یہ زندگی بھی تھی اک اذیت…
اُس درد بھری فضا سے نکل کر…
ملا یہ پردے کا حصار ہے…
یہ تنگ نظری سے تحفظ ہے…
یہ ہوس پرستی پر ضرب ہے…
ہر ایک میلی نظر سے سدا…
بچتے رہنے کا دل سے اقرار ہے…
کردار کی ہے یہ پاکیزگی …
شر سے حفاظت ہے یہ پیشگی …
حیا کی ترویج کا ہے سامان…
اخلاقیات کا یہ معمار ہے…
نہیں یہاں کوئی بے وقعتی…
نہ ہر اک سے ہے بے تکلفی…
نہ جھوٹے عہد و بیانِ حلفی…
سیدھی راہ ہی یہاں گُلزار ہے…
سدا کرے عطا یہ شان بُلند…
ہر برائی کے آگے ہے اک بند…
حدود و قیود ہیں یاں ارجمند…
یاں ہر گھٹیا سوچ مسمار ہے…!!!
جو دل سے اس کا کرے احترام…
فرض سمجھ کر اس کا اہتمام…
ہو اسی پہ زندگی اور اختتام…
وہ عظمت کاچمکتا اک مینار ہے…!!!!!
==============================
[جویریات ادبیات]۔
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤