حکومت نے اپوزیشن سے ہاتھ کر دیا،ایاز صادق بھی پھٹ پڑے
حکومت نے اپوزیشن سے ہاتھ کر دیا،ایاز صادق بھی پھٹ پڑے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے سینئر رہنما، سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ گوجرانوالہ جلسہ کی وجہ سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، جمعہ کی شام کبھی پارلیمنٹ کا سیشن نہیں بلایا گیا
مبشر لقمان آفییشل یوٹیوب چینل پر سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے سوال کیا کہ 16 اکتوبر کو پارلیمنٹ کا اجلاس بلا لیا گیا وہ دھڑا دھڑ قانون سازی کر لیں گے ،جو انکو کرنی تھی، اور آپ لوگ تو یہاں پر ہوں گے،
جس پر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ یہ بھی ایک بوکھلاہٹ ہے، کبھی سیشن جمعہ کی شام کو نہیں بلایا گیا، جمعہ کی نماز سے پہلے سیشن ختم کر دیا جاتا ہے، ایک بجے جمعہ کی بریک ہوتی ہے، اسکے بعد ایم این ایز نے ہفتہ اتوار اپنے علاقوں میں گزارنا ہوتا ہے، 2002 سے لے کر 2020 تک کا جو میرا وقت ہے یہ پہلی بار ہوا ہے کہ جمعہ کو ساڑھے چار بجے سیشن رکھا گیا، کر لیں جو کرنا ہے، اس دن ہم میدان جنگ میں ہوں گے، یہ حکومت کی طرف سے بلایا گیا سیشن ہے
مبشر لقمان نے سوال کیا کہ کہ ہم نے طاہر القادری کا دھرنا دیکھا، پی پی کی حکومت کو کچھ نہیں ہوا،پی ٹی آئی کا دھرنا تھا میں خود بھی اس میں شامل تھا، ن لیگ کی حکومت کوکچھ نہیں ہوا، آپ کے دھرنے میں ایسا کیا ہو گا کہ حکومت خود گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گی جس کے جواب میں ایاز صادق کا کہنا تھا کہ میں نے کینٹینر پر کھڑے ہو کر خود دو دفعہ ترغیب دی تھی مولانا کے دھرنے کی، اگر انکو کمپیئر کریں باقی دھرنوں سے تو زمین آسمان کا فرق ہے، وہ جو دھرنا تھا اس میں آنکھوں میں چمکتے جذبات کینٹینر پر چڑھ کر نظر آتے تھے،وہ ڈیڑھ سو دو والا نہیں کہ رات گھر چلے جائیں اور صبح آ کر گانا بجانا شروع کر دیں،پارلیمنٹ لاجز سے ہمیں نظر آ جاتا تھا میں خود کئی بار وہاں گیا کہ پی ٹی آئی کے دھرنے میں خالی کرسیاں ہوتی تھی، کبھی بھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ تھے،جب قومی اسمبلی پر انہوں نے حملہ کیا تھا تب تھوڑے لوگ زیادہ تھے، جب میں نے ایف آئی آر کٹوائی تھی عمران خان اور طاہر القادری پر ،تب لوگ زیادہ تھے،