آزربائیجان کی فوج کے ہاتھوں آرمینیا سے آزاد کرائے گئے علاقے میں اللہ اکبر کی صدائیں گونج اٹھیں
آزربائیجان کی فوج کے ہاتھوں آرمینیا کے قبضے سے آزاد کرایا گیا علاقہ جبرائیل اللہ اکبر کی صداؤں سے گونج اٹھا۔
آزر بائیجان اور آرمینیا کے درمیان متنازع علاقے نگورنو کاراباخ کے معاملے پر 27 ستمبر سے چھڑپیں جاری ہیں اور دونوں جانب سے ایک دوسرے پر کی گئی گولہ باری اور میزائل حملوں میں اب تک 700 کے قریب فوجی اور سول شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
گزشتہ روز دونوں ممالک کے درمیان دوسری مرتبہ عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوا جس کے بعد دونوں جانب سے حملوں کا سلسلہ رک گیا۔
پاکستان میں آزربائیجان کے سفیر علی علی زادہ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اردو میں لکھا کہ ’آرمینیائی قبضے سے آزاد ہوئے آزربائیجان کے جبرائیل میں دی گئی ’اذان‘ کی پہلی اواز
https://twitter.com/Ali_F_Alizada/status/1317791350146945024?s=20
خیال رہےکہ نگورنوکارا باخ کے تنازعے پر آذربائیجان اور آرمینیا میں گذشتہ 3 ہفتوں سے جاری جھڑپوں میں شدت آتی جارہی ہے اور اب تک دونوں جانب کے سیکڑوں افراد مارے جاچکے ہیں۔
دونوں ممالک نگورنو کارا باخ کے علاقے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں تاہم نگورنو کاراباخ کا علاقہ باضابطہ اور عالمی طور پر تسلیم شدہ آذربائیجان کا حصہ ہے لیکن آرمینیا کے نسلی گروہ نے 1990 کی جنگ میں آرمینیا کی مدد سے یہاں قبضہ کرلیا تھا اور اب یہ آرمینیائی فوج کے کنٹرول میں ہے۔
آرمینی اور آذربائیجان کی فوجوں کے درمیان اکثر اس علاقے میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے، رواں سال جولائی میں بھی اسی طرح کے ایک تصادم میں دونوں جانب کے 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔