کراچی :کراچی میں سول وارکا بھارتی پراپیگنڈہ:بھارتی میڈیا پاگل پن کا شکارہوگیا ہے،عالمی ذرائع ابلاغ نے بھی بھارتی میڈیا کوذہنی مریض قراردیا،اطلاعات کے مطابق بھارت کی طرف سے کراچی میں سول وار کے پراپیگنڈے نے بھارتی مکروہ چہرے کودنیا بھرمیں ننگا کردیا ہے

ادھرذرائع کے مطابق ویسے تو پچھلےدو دن سے بھارتی میڈیا منصبوبے کے تحت کراچی میں سول وار کا پراپیگنڈہ کررہا ہے لیکن جوبونگیاں آج ماری ہیں اس پرتواب باقاعدہ ایک ٹرینڈ بن گیا ہے

بھارتی میڈیا اپنی اِس احمقانہ خواہش کو خبر بنا کر چلاتا رہا کہ کراچی میں دو فریقین کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کے اپنے ہی ریکارڈز توڑ دیے۔

 

 

اس جھوٹ پر دنیا بھر میں آج دن بھر بھارتی میڈیا کا مذاق اڑایا جاتا رہا اور اسے دنیا کا جھوٹا ترین میڈیا قرار دیا گیا۔

بھارتی میڈیا کی اس شرم ناک مہم میں بعض بڑے چینل بھی شامل تھے۔ بھارتی میڈیا نے کہا کہ کراچی کے علاقے ’گلشن باغ‘ میں جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں، جھڑپیں تو ایک طرف کراچی میں تو ’گلشن باغ‘ نام کا کوئی علاقہ تک نہیں اور ہوتا بھی کیسے کیوں کہ گلشن اور باغ کا تو مطلب بھی ایک ہی ہے۔

ایسا احمقانہ نام متعصب بھارتی میڈیا کو ہی سوجھ سکتا تھا۔ اس شرم ناک جھوٹ کو پھیلانے میں بھارتی چینل سی این این نیوز 18، اوپ انڈیا اور ٹائمز ناؤ شامل تھے۔

پاکستانی صحافی طلعت اسلم نے بھارتی میڈیا کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سول وار کے قریب ترین چیز سول لائنز تھانہ ہے اور آرٹلری کے نام سے آرٹلری میدان تھانہ ہے جو میری کھڑکی سے نظر آتا ہے۔

صحافی مبشر زیدی نے کراچی میں دو بھارتی شہروں کے نام سے معروف دکانوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ ’بومبے بیکری‘ اور ’دہلی سوئیٹ ہاؤس‘ پر صورتحال سنجیدہ ہے۔پاکستانی وکیل ریما عمر نے کہا کہ بھارتی میڈیا فکشن کو خبر بنا کر پیش کر رہا ہے۔

 

 

پاکستانی مصنفہ بینا شاہ نے لکھا کہ وہ ابھی ابھی شہر سے سودا سلف خرید کر لائی ہیں اور شہر میں کوئی خانہ جنگی نہیں ہو رہی۔ اس کے علاوہ بھی سوشل میڈیا صارفین نے بھارتی میڈیا کی خوب کلاس لی اور مذاق اڑاتے رہے۔

اس وقت ٹویٹرپرباقاعدہ ایک ٹرینڈ #CivilWarInPakistan چل رہا ہے ،

دوسری طرف پاکستان کی ممتاز شخصیات نے بھارتی پراپیگنڈےکا بھرپورجواب دیا ہے

صحافی ضرار کھوڑو فوجی رنگ کی شرٹ پہن کرکسی پول کوتھامے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ بھارتیوں یہ ہے وہ سول وار جس کا آپ پراپیگنڈہ کررہے ہیں

 

طاہر صدیقی نامی ایک شہری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہےکہ کیا یہ ہے وہ سول وار جس میں ایک سب میرین پانی لے جارہی ہے ،وہ اصل میں کہنا چاہتے ہیں کہ جس کوبھارت سول وار کہہ رہا ہے وہ تو سیلاب کے دنوں میں ایک غبارے نما کشتی کی ہے جس میں پانی بھرکرلےجایا جارہا تھا

 

ایسے ہی ایک کے نامی صارف نے ایک جہاز کی ٹک ٹاک ویڈیو شیئرکی ہے اوربتایا کہ کیا یہ ہے سول وار!

غرض پاکستانیوں نے ایک خوبصورت انداز میں بھارتی پراپیگنڈے کا جواب دیا ہے

Shares: