پاکستان میں کرونا سے اموات کے ساتھ مریضوں میں بھی ایک بار پھر مزید اضافہ ہونے لگا

0
41

پاکستان میں کرونا سے اموات کے ساتھ مریضوں میں بھی ایک بار پھر مزید اضافہ ہونے لگا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس سے اموات کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 10 اموات ہوئی ہیں جبکہ 736 نئے مریض سامنے آئے ہیں

این سی او سی کے مطابق پاکستان میں کرونا سے اموات کی مجموعی تعداد 6 ہزار 702 ہو گئی ہے جبکہ کرونا مریضوں کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 25 ہزار 480 ہو گئی ہے۔ پاکستان میں کورونا کے 9 ہزار 642 مریض زیرعلاج ہیں اور 3 لاکھ 9 ہزار 136 صحتیاب ہوچکے ہیں

این سی او سی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا کیسزکی تعداد 18 ہزار 438 ہوگئی ہے۔ پنجاب میں ایک لاکھ 2 ہزار 107، سندھ میں ایک لاکھ 42 ہزار 641، خیبر پختونخوا میں 38 ہزار 810، بلوچستان میں 15 ہزار 738، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 107 اور آزاد کشمیر میں 3 ہزار 639 مریض سامنے آئے ہیں

کورونا وائرس کے باعث پنجاب میں 2 ہزار 323 اور سندھ میں 2 ہزار 590 اموات ہو چکی ہیں۔ خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 266، اسلام آباد میں 201، بلوچستان میں 148، ‏گلگت بلتستان میں 90 اور آزاد کشمیر میں 84 اموات ہوئی ہیں۔

پاکستان کے 735 اسپتالوں میں کورونا مریضوں کےلیے سہولیات ہیں اور اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کیلئے وینٹی لیٹرزکی تعدادایک ہزار920 ہے۔

کرونا وائرس ، معاون خصوصی برائے صحت نے ہسپتال سربراہان کو دیں اہم ہدایات

کرونا وائرس لاہور میں پھیلنے کا خدشہ، انتظامیہ نے بڑا قدم اٹھا لیا

پاکستان میں کرونا کی دوسری لہر،ساتھ ہی سیاسی جماعتوں نے کرونا کے پھیلاؤ کا انتظام کر لیا

پنجاب میں بھی دوبارہ کرونا کیسز میں اضافہ ہو سکتا ہے، خطرے کی گھنٹی

دوسری جانب سیاسی جماعتوں نے بھی میدان سجائے ہوئے ہیں، جلسوں میں کرونا ایس او پیز کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا، جلسوں سے بھی کرونا کے پھیلنے کا خطرہ ہے

این سی او سی نے کہا ہے کہ والدین اور اساتذہ سے گذارش ہے کہ بچوں کو اسکول بھیجتے وقت مندرجہ ذیل امور کا خاص خیال رکھیں بچوں کو ماسک پہنا کر اسکول روانہ کریں چاہے وہ کپڑے کا ماسک ہی کیوں نہ ہو۔ ۔بچوں میں کھانسی یا بیماری کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں اسکول ہر گز نہ بھیجیں.اگر طبیعت ذیادہ خراب ہو تو بچوں کا فوری ٹیسٹ کروایا جائے۔ پوزیٹیوآنےکی صورت میں اسکول کو مطلع کیا جائے۔

کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں، دوبارہ لاک ڈاؤن کا امکان

Leave a reply