باغی ٹی وی. دشمن ملک میں عدم استحکام پھیلانے کے لیے کیا کرسکتا ہے ، وزیراعظم نے خدشے کا اظہار کردیا
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت افغانستان کوپاکستان میں انتشار اور عدم استحکام پھیلانے کے لیے استعمال کرے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے پاک افغان تجارت و سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم نے بھارت کے ساتھ دوستی کی بہت کوشش کی لیکن بھارت نظریاتی طور پر پاکستان کے خلاف ہے اس لیے ہماری کوششیں نتیجہ خیز نہیں ہو سکیں۔
بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی مثال نہیں ملتی۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے اس خطے کے افغانستان کے ساتھ صدیوں سے تعلقات ہیں۔ افغانستان مغلیہ سلطنت کا حصہ تھا۔ موجودہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے علاقے افغانستان کی درانی سلطنت کا بھی حصہ رہے ۔ قبائلی علاقوں اور افغانستان سے صدیوں سے کلکتہ تک تجارتی قافلے جاتے تھے ۔ افغان جہاد شرو ع ہونے تک وسط ایشیا اور افغانستان سے ہندوستان کے ساتھ تجارت ہوتی رہی۔ یہ ہماری تاریخ ہے ۔
کشمیر. یوم سیاہ. وزیراعظم عمران خان کا دنیا کے نام اہم پیغام
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے افغانستان 40 سال سے انتشار کا شکار ہے جس سے نا صرف افغانستان بلکہ پاکستان کا بھی بہت نقصان ہوا۔ گزشتہ 18 سال سے دہشت گردی کے نام پر جنگ سے افغانستان کے علاوہ پاکستان کو بھی بہت نقصان ہوا اور اختلافات اور شکوک و شہبات بھی پیدا ہوئے لیکن ہمیں ماضی میں نہیں پھنسے رہنا چاہیے بلکہ مستقبل کی طرف دیکھنا چاہیے ۔ ہمیں ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا۔ پاکستان نے ماضی سے سیکھا ہے ۔ افغانستان کی تاریخ گواہ ہے کہ باہر سے کوئی افغانستان پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔ افغان اپنے فیصلے خود کرتے ہیں اور باہر کااثر نہیں لیتے ۔ افغان عوام جیسی حکومت چاہیں منتخب کریں، یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے ۔ جو بھی افغان حکومت ہو گی پاکستان اس سے اپنے تعلقات مضبوط رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انتشار سے پاکستان کے قبائلی علاقے بھی شدید متاثر ہوئے ہیں اور پاکستان کے قبائلی علاقوں میں بھی تجارت سے ہی خوشحالی آ سکتی ہے ۔ہماری حکومت دولت میں اضافے کے لئے بھرپور اقدامات کررہی ہے ۔ اس کے لئے تجارت اور صنعت کو فروغ دینا اور بزنس کمیونٹی کو اٹھانا ہو گا۔ افغانستان ہمارا قدرتی شراکت دار ہے ۔افغانستان کے ساتھ تجارت سمیت ہر طرح کے تعلقات کو فروغ دیناچاہتے ہیں۔ افغانستان میں امن سے بالخصوص خیبر پختونخوا اور پاکستان کا فائدہ ہے ۔افغانستان میں امن کے لئے کوئی اور ملک اتنی کوشش نہیں کر رہا جتنا پاکستان کررہا ہے کیونکہ ہمارا مستقبل افغانستان اور وسط ایشیا کے ساتھ تجارتی فروغ سے وابستہ ہے ۔
وزیرا عظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان اور افغان حکومت کے درمیان بات چیت میں اہم کردار ادا کیا۔ افغانستان میں روزانہ ہونے والی شہادتوں پر ہمیں تکلیف ہے اور ہماری حکومت، فوج اور انٹیلی جنس ادارے افغانستان میں تشدد کے خاتمے اور امن کے لئے کوشاں ہیں۔یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ جموں وکشمیر کے تنازع کی بین الاقوامی حیثیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے جن پر عملدرآمد ہونا باقی ہے ، تمام رکن ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے کا پابند بنائیں، پاکستان دنیا پر زور دیتا ہے کہ بھارت کو خطے میں عدم استحکام کے لئے ریاستی دہشتگردی کے استعمال سے روکا جائے جبکہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر مجبور کیا جائے ۔
ادھر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے زیادہ اقدامات اٹھائےجائیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزوں کے معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے جلاس میں عسکری ایئرلائن کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری دی گئی۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں خلیجی ممالک کے شہزادوں کے لیے لائیواسٹاک برآمد کرنے اور نان ٹریٹی ممالک کی جانب سے میوچل لیگل اسسٹنس کی درخواستوں کی منظوری دی گئی