اسرائیل کی جانب سے قائم چیک پوسٹوں اور دیگر رکاوٹوں کی وجہ سے فلسطینیوں کو سالانہ کروڑوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کی فلسطینی نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ سے کئی فلسظینی زخمی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے ایپلائیڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ’اریج’ نے رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی رکاوٹوں اور پابندیوں کی وجہ سے غرب اردن میں فلسطینیوں کے سالانہ 60 ملین گھنٹے ضائع ہوتے جبکہ 20 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کاسالانہ نقصان ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہری اسرائیلی چیک پوسٹوں کی وجہ سے سالانہ 80 ملین اضافی ایندھن استعمال کرنے پر مجبور ہیں جس سے انہیں سالانہ 1 ایک کروڑ 35 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔فلسطینی سالانہ تقریبا ایک لاکھ 96ہزار ٹن ایندھن استعمال کرتے ہیں۔اسی طرح ہرسال فلسطین میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیسوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔