کرونا کی دوسری لہر، وزیراعظم کا کاروبار،تعلیمی ادارون کے حوالے سے بڑا اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام کورونا کی روک تھام کیلئے ماسک کا استعمال کریں
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں کورونا سے بچایا ہے ،لاپرواہی اور بے احتیاطی کی وجہ سے نقصان پہنچ سکتا ہے،ایس او پیز کے تحت کاروبار چلائیں گے،چھوٹے صنعت کاروں کیلئے پیکج لانے پر خوشی ہے،کورونا کے باعث کاروبار اور معیشت بند نہیں کرنی،
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کورونا کی دوسری لہر سے بھی بچنا ہوگا،کورونا بڑھنے کی صورت میں بزنس اور صنعتوں کو بند نہیں کریں گے، یکم نومبر 2020سے چھوٹی صنعتوں کو اضافی بجلی آدھی قیمت پر دیں گے پچھلے سال کے مقابلے اضافی بجلی کے استعمال پر رایت دی جائے گی چھوٹی صنعتوں کے لیے پورا وقت آف پیک آور تصور کیا جائے گا توقع ہے اس پیکج سے برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ صنعت کیلئے خوشخبری کامطلب قوم کی خوشخبری ہے،صنعتکاروں کیلئے پیکج لے کرآئے ہیں، صنعتوں کودی جانیوالی بجلی بھارت اوربنگلادیش سے 25 فیصد مہنگی ہے،مہنگے معاہدوں کے باعث صنعتکاروں کومہنگی بجلی فراہم کرناپڑتی ہے،یہی وجہ ہے ہماری صنعت ان ممالک کی صنعتوں کامقابلہ نہیں کرپاتی،جتنی برآمدات بڑھیں گی ملک میں پیسہ آئے گا،خوشی ہے کوویڈ کے بعد پاکستان برصغیرمیں وہ ملک ہے جوتیزی سے آگے نکلا ۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگے معاہدوں کے باعث صنعتکاروں کو مہنگی بجلی فراہم کرنا پڑتی ہے، یہی وجہ ہے ہماری صنعت ان ممالک کی صنعتوں کا مقابلہ نہیں کر پاتی، پاکستان میں سیمنٹ کی ریکارڈ فروخت ہوئی، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی سیل بڑھ گئی ہے، کورونا وائرس کا سب سے زیادہ نقصان سروس انڈسٹری کو ہوا، کورونا کے باعث شادی ہال، سیاحت، ریسٹورنٹس کو نقصان ہوا، جیسے ملکی دولت میں اضافہ ہوگا قرضوں کی واپسی میں آسانی ہوگی، جیسے جیسے روزگار میں اضافہ ہوگا غربت کم ہوگی۔
وفاقی وزیر منصوبہ و ترقی اسد عمر نے کہا کہ حکمت عملی سے وبامیں کمی آئی اورمعیشت دوبارہ چلناشروع ہوئی،چاہتے ہیں معیشت کا پہیہ24گھنٹے چلتا رہے،ہر وہ فیصلہ کرنا ہے جس سے معیشت کی رفتار تیز کی جا سکے ،پاور سیکٹر میں مربوط اصلاحات کا پیکیج بنایاگیا ہے، پاکستان میں دنیا کی نسبت معیشت جلدی چلنا شروع ہوئی ،کورونا وبا آہستہ آہستہ پھر بڑھ رہی ہے،ہمیں عوام کے روزگار کا خیال رکھنا ہے، ہمیں وباکوپھیلنے سے روکناہے اورعوام کے روزگارکوبھی چلاناہے۔
وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ سابق حکومتوں نے زمین دوز بم بوئے تھے،ہم مشکلات سے نکل رہے ہیں،راستہ ابھی بھی کٹھن ہے لیکن ہم بہتری کی طرف جا رہے ہیں،جس وقت حکومت آئی 70 فیصد بجلی امپورٹڈ فیول پر بن رہی تھی ،پن بجلی،شمسی توانائی کوسابقہ حکومتوں نے مفادات کیلئے ترک کیا،2 سال میں صحیح فیصلے کئے گئے ،25فیصد بجلی متبادل ذرائع سے بنائی گئی۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ صنعتوں کو 24 گھنٹے آف پیک آورز بجلی فراہم کی جائے گی، پوری دنیا کساد بازاری سے گزر رہی ہے، ہماری سیمنٹ اور گاڑیوں کی سیل میں اضافہ ہوا ہے، صنعتکاری میں سب سے زیادہ بجلی کی کھپت ہوتی ہے، ماضی کے مہنگے معاہدوں کے باعث صنعت کی پیداواری لاگت بڑھ گئی، ہماری کوشش ہے پیداواری لاگت کم ہو، کوشش ہے ہماری صنعت عالمی صنعت کا مقابلہ کرے۔