ڈونلڈ ٹرمپ ابھی بھی چارریاستوں پرتکیہ کیئے ہوئے ،اپنی شکست کا یقین نہیں آرہا

0
44

واشنگٹن؛ڈونلڈ ٹرمپ ابھی بھی چارریاستوں پرتکیہ کیئے ہوئے ،اپنی شکست کا یقین نہیں آرہا ،اطلاعات کے مطابق امریکہ میں انتخاب کو تین دن گزر چکے ہیں اور چند ریاستوں میں ابھی بھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور اس وقت تمام تر توجہ چار اہم ریاستوں جارجیا، پنسلوینیا، ایریزونا اور نیواڈا پر مرکوز ہے۔

جارجیا میں‌ ایک طرف ٹرمپ کے ہارنے کی اطلاعات ہیں تو دوسری طرف ابھی تک وہاں سے ٹرمپ نے جیتنے کی امیدیں‌لگا رکھی ہیں، اطلاعات کے مطابق یہاں سے ابھی تک رپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ آگے ہیں تاہم جمعرات کے روز ان کی برتری 18 ہزار ووٹوں سے کم ہو کر 1800 ووٹوں تک آ گئی ہے جبکہ اب تک 15 ہزار سے بھی کم ووٹوں کی گنتی باقی ہے۔ن میں اٹلانٹا اور سوانا سے بذریعہ ڈاک موصول ہونے والے ووٹ شامل ہیں۔

دوسری ریاست جہاں سے ٹرمپ کوامید ہےکہ جیتنے کی صورت میں پانسہ پلٹا جاسکتا ہے وہ ہے پنسلوینیا،یہاں‌ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہاں ایک لاکھ 60 ہزار ووٹوں سے برتری حاصل تھی تاہم جمعرات کو ہونے والی گنتی کے بعد اب یہ فرق 25 ہزار ووٹوں سے بھی کم رہ گیا ہے۔

سیکریٹری آف سٹیٹ کے اندازے کے مطابق یہاں دن کے آغاز پر پانچ لاکھ پانچ ہزار ووٹوں کی گنتی باقی تھی، جن میں سے تقریباً نصف کی گنتی اب تک ہو چکی ہے۔یہاں بھی جن ووٹوں کی گنتی ابھی تک نہیں کی گئی وہ بذریعہ ڈاک موصول ہوئے ہیں۔ اور جن ووٹوں کی گنتی ابھی باقی ہے وہ ایسی کاؤنٹیز سے ہیں جہاں سنہ 2016 کے انتخاب میں ہیلری کلنٹن کامیاب ہوئی تھیں۔

تیسری ریاست جہاں بڑا کانٹے کا مقابلہ ہے اورابھی تک صورت حال واضح نہیں ہے ، اس ریاست میں ایریزونا میں بائیڈن کی برتری 69 ہزار ووٹوں سے کم ہو کر 47 ہزار ووٹوں تک آ گئی ہے۔

جمعرات کی شام تک یہاں چار لاکھ ستر ہزار ووٹوں کی گنتی باقی تھی تاہم یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اب کتنے ووٹ باقی رہ گئے ہیں۔امریکہ کے مقامی وقت کے مطابق جمعہ کے روز صبح نو بجے تک یہاں سے بھی نتائج فائنل ہونا متوقع ہیں۔

نیواڈا چوتھی ریاست ہے جہاں ٹرمپ نے آخری امید لگا رکھی ہے ،یہاں بائیڈن کی برتری آٹھ ہزار ووٹوں سے بڑھ کر 12 ہزار ووٹوں تک آ گئی ہے۔ حکام کے مطابق یہاں ایک لاکھ نوے ہزار ووٹوں کی گنتی ابھی باقی ہے۔

باقی بچ جانے والے 90 فیصد ووٹ کلارک کاؤنٹی کے ہیں جن میں لاس اینجلس بھی شامل ہے اور ان میں زیادہ تر ووٹ بذریعہ ڈاک وصول ہوئے ہیں۔یہاں متوقع نتیجہ اس ہفتے کے اختتام تک وصول ہو سکتا ہے۔

Leave a reply