پی ڈی ایم کے پیچھے سعودی عرب ،بھارت،امریکہ اور اسرائیل کیوں ؟ مبشر لقمان کی تازہ ویڈیو میں اہم انکشافات
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق سینئر اینکر پرسن اور صحافی مبشر لقمان نے اپنی تازہ یو ٹیوب ویڈیو میں کہا ہے پچھلے دنوں وزیر اعظم عمران خان نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ ممالک ہمیںسعودی عرب کو تسلیم کرنے پر مجبور کررہے ہیں. ان کی اس بات سےاس طرف اشارہ سمجھا جا رہا تھا کہ یہ سعودی عرب ہے. اگرچہ عمران خان نے ملک کا نام نہیں لیا تھا . لیکن وزارت داخلہ نے اس کی تردید کردی کہ عمران خان کامقصد سعودی عرب نہیں ہے.
انہوں نےکہا بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے نہیں اس لیے بھارت تو نہیں ہو سکتا ، نہ ایران سے یہ کام ہو سکتا ہے کہ وہ پاکستان کو کہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرے . تو باقی امریکہ ہی ہوسکتا ہے جس کا پاکستان پر پریشر ہو . سوال یہ کہ امریکہ میںکون ہو سکتا ہے جو پریشر ڈال رہا ہے. . وہ بالکل ڈونلڈ ٹرمپ ہی ہو سکتے ہیں. یا ان کے داماد جیر کشنر جن کے زلفی بخاری اور علی صدیقی سے اچھے تعلقات ہیں.
ان کا کہنا ڈونلڈ ٹرمپ نے بہت سے عرب ممالک کے ساتھ اسرائیل کو تسلیم کرانے کے لیے کردار ادا کیا . اور بعض عرب ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کر بھی لیا ہے.
اسی طرح انہوں نے پاکستان کے حالات کے حوالے سے بتایا کہ ستمبر تک یہی بات ہوتی تھی جس میں ملکی حالات ، کرونا وغیرہ ڈسکس ہوتے تھے پھر اچانک پی ڈی ایم کود پڑتی ہے اور نواز شریف تقریر کر کے کھڑاک کر دیتے ہیںِ، فوج اور جنرلوں کا نام لیتے ہیںاور اپنا بیانیہ دیتے ہیں. اسی طرح پی ڈی ایم نے تو کہا کہ جنوری میں رجیم تبدیل ہو جائے گی . شیخ رشید نے بھی کہا کہ جنوری میں امن ہو جائے گا. اس کا مطلب ہے ملک میںمسئلے ہیں ، یہ مسئلے اس لیے ختم ہو جائیںگے کہ جنوری میں ٹرمپ گھر چلے جائیںگے اور بائیڈن اقتدار سنبھال لیں گے.
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کئی سیاسی پنڈتوں کا خیال ہے کہ ملک کے سیاسی حالات میں کئی ممالک کا عمل دخل ہے جن میںانڈیا ، امریکہ ، اور سعودی عرب شامل ہے . یہ نوازشریف کی مدد کر رہے ہیں. یہ سب تتر بتر ہو جائیںگے ، سعودی عرب کا تو اپنا حال بہت خراب ہے. محمد بن سلمان کی اپنی حالت بہت پتلی ہے . نواز شریف کی مدد رجیم چینج کرنے کے لیے ہو رہی ہے. تاکہ اسرئیلی اپنا ایجنڈا پورا کر سکے . اسی طرح جب پاکستان میں ٹروپس آنے تھے تو تب بھی رجیم چینج ہوئی تھی . بیس جنوری کے بعد نواز شریف کے وہ حالات نہیں ہوںگے. کیونکہ پاکستان کے حق میں سمجھا جانے والا جو بائیدن آجائے گا. اسی طرح سعودی عرب کا حمایتی ٹرمپ نہیں ہوگا.
انہوںنے کہا وہ کون سی حرکتیں تھی جس کی وجہ سے عمران کے خلاف نواز شریف کو مینڈیٹ مل گیا. ان میں نمبر ایک یہ تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کروانا، اس سے پہلے بھی تین چیزیں تھیں ، او آئی سی کے متبادل بلاک کا سوچنا بھی نہیںہے. اسی طرح چین سے دور رہنا ، گوادر کو پایہ تکمیل تک نہیںپہنچنے دینا اور ایران سے گیس وغیرہ کا معاہدہ نہیںکرنا ،
کورونا کے حوالے سے انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کرونا کیسز بڑھ رہے ہیں کہ اب حکومت کو کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کروانا ہے
جس وجہ سے بڑے بڑے جلسے نہیں ہو سکتے حکومت دفعہ 144 کے ذریعے عوامی. اجتماعات پر پابندی لگا سکتی ہے . اپوزیشن کو اب گلگت بلتستان الیکشن میںمبینہ دھاندلی کو جواز بنا کر بھی نیا مدعا مل گیا ہے جس پر حکومت مخالف تحریک چل سکتی ہے . انہوںنے کہا کہ ایک بات بتا دوں کہ حکومت گرانے کی طرف پیپلز پارٹی کبھی نہیں جائے گی .یہ بات تو طے ہے