واشنگٹن :جوفلسطینی بائیکاٹ کا نعرہ لگا رہے ہیں ، وہ یہود دشمنی کررہےہیں ،یہ منظورنہیں :مائیک پومپیو ،اطلاعات کے مطابق سکریٹری برائے خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ امریکہ فلسطینیوں کی اسرائیلی منصوعات کی بائیکاٹ کی تحریک کو "یہود دشمنی” کے طور پر سمجھتا ہے ، اور اس میں حصہ لینے والی کسی بھی تنظیم کوامریکہ برداشت نہیں کرے گا
ادھر ذرائع کے مطابق امریکی سکریٹری برائے خارجہ مائیک پومپیو مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاری کا دورہ کر چکے ہیں اور ایسا کرنے والے پہلے امریکی امریکی سفارتکار بن گئے ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہ پومپیو کے ساتھ سفر کرنے والے نامہ نگاروں نے دورے کی تصدیق کی ،
Secretary of State Mike Pompeo says the U.S. will regard the Palestinian-led boycott movement as “anti-Semitic” and cut off government support for any organizations taking part in it. https://t.co/CuV6cAYrvQ
— The Associated Press (@AP) November 19, 2020
اس سے قبل مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ وہ جولان کی پہاڑیوں کا دورہ کریں گے۔ اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مغربی کنارے اور جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کیا اور بعد میں جولان کو بھی اسرائیل میں شامل کرلیا گیا جسے آج تک فلسطینی تسلیم کرنے کےلیے تیار نہٰں ہیں
سکریٹری برائے خارجہ مائیک پومپیو نے جمعرات کو کہا کہ امریکہ فلسطینیوں کے زیرقیادت بائیکاٹ تحریک کو "یہود دشمنی” کے طور پر تصورکرے گا اور اس میں حصہ لینے والی کسی بھی تنظیم کو امریکہ کی طرف سے دی جانے والی حکومتی امداد روک دی جائے گی ، جس سے فلسطینیوں اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی گروہوں کو مالی اعانت سے انکار کیا جاسکتا ہے۔ .
پومپیو نے اس اقدام کا اعلان اسرائیل کے دورے کے دوران کیا تھا جس میں توقع کی جارہی ہے کہ وہ سکریٹری خارجہ کے ذریعہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاری میں اپنا بھرپورکردار ادا کررہےہیں۔
دوسری طرف پومپیو نے کہا کہ وہ گولان کی پہاڑیوں کا دورہ کریں گے ، جو اسرائیل نے سن 1967 کی جنگ میں شام سےچھینا تھا اور بعد میں اس اقدام پر جو ان کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا