بھارتی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات جو بالی وڈ میں نام کمانے میں کامیاب رہیں لیکن مذہبی تعلیمات سے متاثر ہوکر روحانیت کی طرف بڑھ گئے تھے۔
باغی ٹی وی : مذہب کی خاطر شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی شخصیات میں یہ اداکار شامل ہیں-
زائرہ وسیم: 2016 میں ریلیز ہونے والی سُپر ہٹ بالی وڈ فلم دنگل میں مرکزی کردار ادا کرنے والی زائرہ وسیم نے محض 18 برس کی عمر میں اپنی زندگی کا اہم فیصلہ کیا۔

زائرہ وسیم
اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں فلمیں چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس پیشے کی وجہ سے ’دین کے ساتھ ان کا رشتہ خطرے میں پڑ رہا تھاانہوں نے لکھا تھا کہ میرے بالی ووڈ میں 5 برس مکمل ہوگئے ہیں اور اس موقع پر میں اعتراف کرنا چاہتی ہوں کہ میں اپنے کام سے ملنے والی شناخت پر خوش نہیں، طویل عرصے سے مجھے لگ رہا تھا کہ میں کوئی اور شخصیت بننے کی جدوجہد کررہی ہوں، میں نے اب ان چیزوں کو کھوجنا اور محسوس کرنا شروع کیا ہے جن کے لیے میں اپنا وقت، کوششیں اور جذبات مختص کرنا چاہتی ہوں اور ایک نئے طرز زندگی کو برقرار رکھنے کی کوشش کررہی ہوں-
گزشتہ دنوں زائرہ وسیم نے مداحوں سے گزارش کی ہے کہ تمام فین پیج سے ان کی تصویریں ڈیلیٹ کردی جائیں-
ثنا خان : ثنا خان بھارت کے ٹی وی پروگرام ‘بگ باس’ میں شرکت سے شہرت پانے والی اداکارہ ثنا خان نے اداکاری چھوڑنے کا اعلان کیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں ثنا خان نے لکھا کہ وہ انسانیت کی خدمت اور اپنے خالق کے حکم کی پیروی کرنا چاہتی ہیں۔ اسی لیے شوبز کو خیر باد کہہ رہی ہیں۔


اداکارہ کچھ ہی دن پہلے مفتی محمد انس کے ساتھ شادی کے رشتے میں منسلک ہوگئی ہیں-

ممتا کلکرنی
ممتا کلکرنی: بالی وڈ کی ماضی کی مشہور اداکارہ ممتا کلکرنی نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ وہ سنت چیتنیا گگن گری ناتھ کی رہنمائی میں ہیں اور سنیاسن بن گئی ہیں-
ونود کھنہ: 70 کی دہائی میں ہاتھ کی صفائی، خون پسینہ اور امر اکبر اینتھونی جیسی فلموں میں کام کرنے کے بعد، 1980 میں ان کی سُپر ہِٹ فلمیں ’دی برنِنگ ٹرین‘ اور قربانی ریلیز ہو چکی تھیں، کئی دوسری فلموں کے لیے شوٹِنگ بھی جاری تھی۔
اس سب کے دوران ان کا اپنے گورو رجنیش سے، جنہیں بعد میں اوشو کہا جانے لگا، گہرا تعلق تھا۔ 1980 میں جب ان کے پونے کے آشرم میں مسئلہ ہوا اور انہوں نے امریکا جانے کا فیصلہ کیا تو ونود کھنا سب کچھ چھوڑ کر ان کے ساتھ ہو لیے۔

ونود کھنہ
جانے سے پہلے انہوں نے غیر معمولی طور پر ایک پریس کانفرنس بلائی جس میں انہوں نے کہا کہ وہ فلمیں چھوڑ کر اپنے دل کی آواز سننا چاہتے ہیں۔ اس پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ ان کی بیوی اور دو چھوٹے بچے بھی تھے ونود کھنا کا اوشو دور تقریباً 5 سال چلا، جس کے بعد وہ بالی ووڈ واپس آگئے۔
اپنے طویل بولی ووڈ کیریئر میں ونود کھنہ 100 سے زائد فلموں میں کام کرچکے تھے، وہ بھارتی پنجاب سے بھارتی جنتہ پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے تھےکینسر کے مرض میں مبتلا ونود کھنہ 70 برس کی عمر میں اپریل 2017 میں انتقال کرگئے۔
صوفیہ حیات: صوفیہ حیات بھی گلوکارہ، اداکارہ اور ٹی وی کی معروف مقبول شخصیت تھیں مگر رشتے میں استحصال کے سبب انہوں نے نن بننے کا فیصلہ کیا تھا-

صوفیہ حیات
انو اگروال: بالی وڈ کی شہرہ آفاق فلم ’عاشقی‘ کے بعد راتوں رات اسٹار بننے والی انو اگروال ایک کے بعد ایک فلاپ فلم میں جلوہ گر ہونے کے باعث وہ ریس میں کافی پیچھے رہ گئیں، وہ 1999 میں ایک خوفناک حادثے کے بعد مفلوج ہوگئی تھیں۔مسلسل فلموں کی ناکامی کے بعد انہوں نے 6 سال بعد ہی فلمی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔

انواگروال
29 دن تک کومہ کی حالت میں زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد اداکارہ موت کو شکست دیتے ہوئے ایک بار پھر زندگی کی طرف لوٹ آئیں لیکن انہوں نے فلمی دنیا سے بالکل کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے یوگا کی تربیت کے لیے اسکول قائم کیا اور مذہبی تعلیمات پر توجہ دی۔
برکھا مدان: مس انڈیا فائنلسٹ رہ چکیں برکھا مدان نے ماڈلنگ کے ساتھ کچھ ہندی اور پنجابی 1994 فلموں میں کام کیا۔ اکشے کمار کی فلم کھلاڑیوں کا کھلاڑی میں برکھا ایک کردار میں نظر آئی تھیں بودھ مذہب سے متاثر ہوکر 2012 میں برکھا نے اسے اپنی زندگی کا مقصد بنالیا اور گلیمر انڈسٹری کو الوداع کہہ دیا۔

برکھامدان
وجے آنند: پیار تو ہونا ہی تھا‘ فلم میں کاجول کے بوائے فرینڈ کے کردار میں دکھے راہل یعنی بیج آنند نے کم وقت میں ہی سنیما کی دنیا کو چھوڑ دیا کر وجے آنند نے روحانی کا راستہ اپنا لیا تھا اور سنیاسی کی طرح جینے لگے تھے۔







