بچہ پارٹی ابو بچاؤ مہم چلا رہی ہے ، اپوزیشن کے جلسے پر حکومتی پارٹی نے دلچسپ رد عمل دے دیا

0
43

بچہ پارٹی گارڈ فادر کی سربراہی میں ابو بچاؤ مہم چلا رہی ہے ، حکومت کی طرف سے ملتان جلسے پر سخت ردعمل

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق . ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے پر حکومت کے ترجمانوں اور قائدین نے خوب تنقید کی ہے. اس سلسلے میں‌وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ بچہ پارٹی گارڈ فادر کی سربراہی میں ابو بچاؤ مہم چلا رہی ہے۔ شبلی فراز کہتے ہیں جیالی قیادت نے وفاقی پارٹی کو علاقائی جماعت بنا دیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ حکومت نے تمام رکاوٹیں ہٹا کر جلسے کی اجازت دی اور یہ چند ہزار لوگ ہی جمع کر سکے۔ علی زیدی اور فردوس عاشق نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

تفصیل کے مطابق وفاقی وزرا اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے ملتان جلسے پر ردعمل دیتے ہوئے اسے غیر فطری قرار دیدیا ہے۔ وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ بچہ پارٹی گارڈ فادر کی سربراہی میں ابو بچاؤ مہم چلا رہی ہے۔ مریم نواز نے کورونا ایس او پیز کا مذاق اڑایا۔ بدقسمتی ہے کہ ایسے غیر سنجیدہ اور مغرور لیڈر پاکستان کی قیادت کرنا چاہتے ہیں۔ اللہ کورونا کے بعد اس لیڈرشپ سے بھی پناہ دے۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے پی پی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پیپلز پارٹی نے یوم تاسیس پر اپنا محاسبہ کیا ہوگا کہ کیسے انہوں نے وفاقی جماعت کو علاقائی پارٹی میں تبدیل کیا۔وفاقی وزیر علی زیدی نے اپنے بیان میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان سیاست سے فارغ ہونے پر پریشان ہیں۔ جلسے اپوزیشن کا حق ہے لیکن لوگوں کی زندگیوں سے نہ کھیلا جائے۔

عثمان بزدار نے ملتان جلسے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم راہزنوں کا ٹولہ ہے۔ یہ لوگ اپنی لوٹی ہوئی دولت بچانے کیلئے اکٹھے ہوئے، ان کو عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں، حکومت نے تمام رکاوٹیں ہٹا کر جلسے کی اجازت دی اور یہ چند ہزار لوگ ہی جمع کر سکے۔

معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے مریم نواز کی تقریر کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیلبری کوئین سے کوئی پوچھے کہ نواز شریف کو ماں کا جنازہ پڑھنے سے کس نے روکا؟حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے جلسے کو اس لحاظ سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا گای کہ ملک میں کرونا کی دوسری لہر جاری ہے اور یہ اتنے لوگوں کو جمع کر کے وبا کو مزید پھیلا رہے ہیں جس سے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں داؤ پر ہیں‌.

Leave a reply