آصف غفور کی سالگرہ، پاکستانی قوم نے ٹویٹر پر دھوم مچا دی،دو ٹرینڈ ٹاپ پر

0
51

آصف غفور کی سالگرہ، پاکستانی قوم نے ٹویٹر پر دھوم مچا دی،دو ٹرینڈ ٹاپ

حال ہی میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی حاصل کرنے والے سابق ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور کی آج سالگرہ منائی جا رہی ہے اور سوشل میڈیا صارفین اور آصف غفور کے چاہنے والے ان کے لئے پیغامات اورنیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے سالگرہ کی مبارکباد دے رہے ہیں-

باغی ٹی وی : لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کی آج 2 دسمبر 2020 کو سلاگرہ منائی جا رہی ہے اور آصف غفور کے چاہنے والوں کی جانب سے سالگرہ کی مبارکباد کے پیغامات کا سلسلہ جاری ہے یہاں تک پاکستان ٹوئٹر پینل پر #جنم_دن_مبارک_سرآصف_غفور اور #HbdAsifGhafoor ٹاپ ٹرینڈ پر ہیں جس میں پاکستان کے لیفٹیننٹ جنرل کے لئے نیک خواہشات اور محبت کا اظہار کیا جا رہا ہے-

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ آصف غفوراپنی امیدوں کو زندہ رکھنے اور حب الوطنی کو تقویت دینے کے اپنے فرض کے باوجود پاکستان کی خدمت کرتے رہیں-اوع صارفین انہیں بہترین شخصیت اور سچا اور بہادر ہیرو قرار دے رہے ہیں-
https://twitter.com/maham5541/status/1334045123714437123?s=20


https://twitter.com/SyedaSays__/status/1334040937102716928?s=20


https://twitter.com/Ahtii_24/status/1334033123735179265?s=20
https://twitter.com/hyperrrr_Novaa/status/1333854446615465985?s=20


https://twitter.com/Mystic__Life/status/1333823606019792900?s=20

واضح رہے کہ آصف غفور لیفٹیننٹ جنرل (پاکستان) ہیں جو اس وقت پاک فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انھیں 9 ستمبر 1988 کو جے سی بی اور پی ایم اے کاکول میں کیڈٹ کی حیثیت سے 4 سال کی ٹریننگ (1984-1988) کے بعد 87 ایس پی میڈیم رجمنٹ آرٹلری میں کمیشن دیا گیا تھا۔ انہوں نے 1999 کے دوران میجر کی حیثیت سے کارگل آپریشن میں حصہ لیا ، ایک لیفٹیننٹ کرنل کی حیثیت سے 2008-10 کے دوران فاٹا اور سوات کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا اور سنہ 2016 کے دوران مالاکنڈ میں ایک میجر جنرل کی حیثیت سے ڈویژن کی کمان سنبھالی ہے۔ جنرل آرمی ہیڈ کوارٹرز جی ایچ کیو میں ڈائریکٹر ملٹری آپریشن بطور بریگیڈیئر بھی رہ چکے ہیں اور لائن آف کنٹرول کے ساتھ تعینات ڈویژنل آرٹلری کی کمانڈ کر چکے ہیں۔ وہ دسمبر 2016 سے فروری 2020 تک انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل رہے۔

Leave a reply