اسلام آباد:بدلتا ہواپنجاب:بگڑتی ہوئی پولیس:غریب رسوا ہونے لگے،حکمران سونے لگے،اطلاعات کے مطابق نوٹوں کی چمک یا سیاسی دباو ڈیرہ غازی غازی خان پولیس اہلکاروں کی افسران بالا کی ایماء پرغنڈہ گردی گذشتہ ماہ نومبر2020 میں مقامی تھانہ پولیس اہلکاروں نے اپنے ہی پیٹی بھائی کے گھر والوں کو ایک خاتون کے کہنے پر گھر سے بیدخل کردیا۔

باغی ٹی وی کے مطابق پولیس اہلکاروں کی گھر میں موجود خواتین کے ساتھ بدتمیزی۔غلیظ گالیوں کا استعمال۔لاتوں مکوں اور ڈنڈوں کے وار سےمتاثرین گھروالوں کو زخمی کرتے ہوئے مردحضرات کو مقامی پولیس اسٹیشن میں شفٹ کرنے کے بعد 25سال سے رہائش پذیر فیملی سے مکان خالی کروا لیا۔گھر سے بیدخل متاثرین فیملی کے پاس سرچھپانے کی بھی جگہ نہیں پولیس نے ذاتیات کرتے ہوئے آنکھیں ماتھے پر رکھ لیں۔

متاثرین فیملی کی وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب ۔آئی جی پنجاب سےاپیل ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے جن پولیس اہلکاروں نے فیملی کی عزت نفس کو مجروح کیا ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لاتے ہوئے انصاف فراہم کیا جائے تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان پولیس اہلکاروں نے جارہ داری قائم کر لی نوٹوں کی چمک نے مقامی تھانہ کے پولیس اہلکاروں کو اندھا کر دیا

گذشتہ ماہ نومبر 2020اتوار کی صبح 10 بجے ایک خاتون جس نے پولیس کا سہارا لیتے ہوئےچار قیدیوں کی وین اور پولیس کی 8 گاڑیاں لے کرمحلہ میں آگئیں جس نے دعوی کیا ہے کہ جہاں ہمبرہائش پذیرہیں یہ جگ اس کی ملکیت ہے جب کہ یہ جگہ محکمہ اوقاف کی ملکیت ہے (بنیادی طور پر زمین 1922میں یتیم خانہ” کے لئے دی گئی تھی یہ بہت آسان ہے کہ ایسی زمین کسی کو جائیداد کے طور پر نہیں دی جا سکتی

 

 

گھر سے بیدخل متاثرین کے مطابق یہ بین الاقوامی اصول ہے یہاں تک کہ اس کا معاملہ ابھی بھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے

پولیس اہلکاروں نے ڈی جی خان کی ریلوے روڈ بلاک کردی گھر پر دھاوا بولنے والے 500سے زاہد اہلکار شامل ہیں جنہوں نے 6 مکانات کے دروازے توڑ دیئے تھے جو بلاک نمبر 37 گلی 2 ڈی جی خان پر واقع ہیں۔گھروں کے اندر مرد پولیس اہلکار داخل ہوئے خواتین سے بدتمیزی کی اور سامان کی توڑ پھوڑ بھی کی قیمتی سامان بھی غائب ہو گیا۔

 

 

مقامی شہریوں سمیت متاثرہ فیملی نےوزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کی ہے کہ یہ ریاست مدینہ ہےجہاں ہماری ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت محفوظ نہیں ہیں۔ہمیں ہماری چھت واپس دلوائی جائے جو بھی ہماری گھروں پر قابض ہوناچاہتے ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے آئی جی پنجاب اور وزیر اعلی پنجاب سے اپیل ہے کہ ہمیں فوری انصاف فراہم کیا جائے جو پولیس اہلکار اس میں ملوث تھے ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

ڈیرہ غازی خان پولیس اہلکاروں کی غنڈہ گردی سے متاثرہ فیملی کے پاس سر چھپانے کی بھی جگہ نہیں فیملی کے مطابق جگی محکمہ اوقاف والوں کی ہے ایک نام نہاد خاتون جگہ پر قابض ہونا چاہتی ہے جس نے پولیس کا سہارالیتے ہوئے ہمیں بیدخل کر دیا جبکہ محکمہ اوقاف نے بھی اپنی جگہ کی تصدیق کی ہے اور سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت ہو رہی تھی اسٹے آرڈر ہونے کے باوجود ہماری ایک نہ سنی اور پولیس نے گھر خالی کروا لیا۔

Shares: