،پاکستان معاشی طور پر کتنا مضبوط ہو گا،وفاقی وزیرخسروبختیارنے ناقدین کے منہ بند کرا دیئے،

0
33

وفاقی وزیراقتصادی امورمخدوم خسروبختیارنےکہاہے کہ مضبوط اورمستحکم معیشت حکومت کی اولین ترجیح ہے ، پائیداراورمضبوط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے کورونا وائرس کی عالمگیروبا کے باوجودملک معاشی استحکام کی راہ پرگامزن ہے، عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کیاقتصادی پالیسیوں کی تعریف کررہے ہیں۔ خصوصی انٹرویومیں وفاقی وزیراقتصادی امورمخدوم خسروبختیارنے کہاکہ گزشتہ چھ ماہ میں کلی معیشت کے تقریباً تمام بنیادی اشاریے بہتر کارگرگی کی عکاسی کررہےہیں،پاکستان کی معیشت معاشی بحالی کی راہ پرگامزن ہے،بڑےاقتصادی اشاریےجاری مالی سال کےپہلےچارماہ میں

مضبوط بڑھوتری کی عکاسی کررہے ہیں، مطلوبہ معلومات واشاریوں کی بنیادپراشیا وخدمات کے توازن میں مخدوش صورتحال کا امکان موجود نہیں ہے،ترسیلات زرمیں مسلسل اضافہ ہورہاہے جس کی وجہ سے بحالی کاسفرمحفوظ ہوگا،حکومت مہنگائی کے دباؤ کوکم کرنے کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نےکہاکہ جولائی سے لیکر اکتوبر2020 تک کی مدت میں سمندرپارمقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرمیں 26.5 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے ابتدائی چارماہ میں ترسیلات زرکاحجم7.5ارب ڈالرتھا،جاری مالی سال کےپہلے چارماہ میں ترسیلات زر کا حجم9.4ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتاہم اس عرصہ میں برآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی،جولائی سےلیکراکتوبر2020 تک کی مدت میں 7.3 ارب ڈالرکی برآمدات ہوئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کےمقابلہ میں 10.3 فیصد کم ہیں، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 8.2 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔اسی طرح درآمدات گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے 14.7 ارب ڈالر کی سطح سے کم ہوکر14.1 ارب ڈالر ہوگئی ہیں، درآمدات میں کمی کاتناسب 4 فیصد رہا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ مالی سال کےپہلے چار میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ منفی ایک اعشاریہ چارارب ڈالرتھا، جاری مالی سال میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاحجم 1.2 ارب ڈالرکی سطح پرہے،جی ڈی پی کے لحاظ سے حسابات جاریہ کے کھاتوں کاتوازن 1.3 ارب ڈالرہے۔

انہوں نے کہاکہ جاری مالی سال کے پہلے چارمہینوں میں ملک میں براہراست غیرملکی سرمایہ کاری میں 9.1 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کےپہلے چارہ ماہ میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 672ملین ڈالرتھا، جاری مالی سال میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاریکاحجم 733.1 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاہے۔ وفاقی وزیرنے کہاکہ جاری مالی سالمیں زرمبادلہ کے ذخائرمیں نمایاں اضافہ ہواہے، 20 نومبر2020 کو ختم ہونےوالے ہفتے کے اختتام پرملکی زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 20.552 ارب ڈالرکیسطح پرہے، 20 نومبر2019 کو ملکی زر مبادلہ کے ذخائرکاحجم 15.36 ارب ڈالرتھا۔وفاقی وزیرنے کہاکہ ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوار(ایل ایس ایم)میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کےمقابلہ میں 4.8 فیصداضافہ ریکارڈکیاگیا،جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں اضافہ کا عمومی رحجان دیکھنے میں آیاہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں اضافہ کی شرح منفی 5.5 فیصد ریکارڈکی گئی تھی، جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہیمیں یہ شرح 4.8 فیصد کی سطح پرہے،ستمبر2020 میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیںاضافہ کی شرح 10.1 فیصدریکارڈکی گئی ہے،ستمبر2020 میں بڑی صنعتوں کے 15میں سے 12 ذیلی صنعتوں میں بڑھوتری ہوئی، اس عرصہ میں ٹیکسٹائل ،فوڈبیوریجیز وتمباکو، کوئلہ وپیٹرولیم مصنوعات،غیردھاتی معدنی مصنوعات،اورآٹوموبائل کے شعبوں میں بالترتیب 0.7 فیصد، 4.3 فیصد، 4.8فیصد، 35.1 فیصد اور39.9 فیصد کی بڑھوتری دیکھنے میں آئی ہے۔جولائی سےلیکراکتوبر2020 تک کی مدت میں کاروں کی فروخت میں 8.1 فیصد اورپیداوارمیں14.4 فیصد اضافہ ہوا، سالانہ بنیادوں پراکتوبرکے مہینہ میں میں بسوںاورٹرکوں کی فروخت میں 20.8 فیصد اورپیداوارمیں 22.1 فیصد کا نمایاںاضافہ دیکھنے میں آیاہے

Leave a reply