سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی کارکردگی رپورٹ آگئی
باغی ٹی وی روپورٹ کے مطابق . سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی کارکردگی رپورٹ شائع ہوگئی. اگست 2019 سے نومبر 2020 تک جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ سی سی پی او لاہور عمرشیخ کی سربراہی میں 168ملزمان گرفتار کیے گئے . 17اشتہاری ملزمان گرفتار کیے گئے. 90قبضہ گروپس کے خلاف مقدمات درج ہوئے .
اس طرح ڈکیٹی گینگ ریپ اور دیگر خطرناک ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کیے گئے . جن میں 704 خطرنا ک گینگز گرفتار کیے گئے . انتالیس سو تیس مقدمات ٹریس کیے گئے . پیسوں کی مد میں 25 کروڑ روپے برآمد کیے گئے.2019 میں 2419 اشتہاری ملزمان گرفتار کیے گئے . 2020 میں 3334 ملزمان گرفتار ہوئے. 137 گرفتار ملزمان گرفتار کیے گیے . 2020 میں 956 ریکارڈ یافتگان گرفتار کیے گئے.
اسی طرح منشیات فروشوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیے گئے . ان میں چرس . آئس. افیون ، ہیروئن وغیرہ شامل ہے. 1664 منشیات کے مقدمات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا گیا. منشیات کے 1612مقدمات درج ہوئے. 988 جلو چرس برآمد ہوئی . 70 کلو ہیرئن ، 1763 کلو آئس برآمد کی گئی .
قمار بازوں کے خلاف کاروائیاں ہوئیں . جن میں 383 قمار بازوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے. جن سے 40 لاکھ روپے برآمد کیے گئے. ہوئی فائرنگ پر 270 مقدمات درج کئے گئے. 220 ملزمان کو گرفتار کیا گیا .
اسی طرح محکمانہ مواخدے پر کاروئیاں بھی کی گئیں جن میں پانچ تھانیداروں پر مقدمات درج کیے گے. اسی طرح غفلت برتنے پر پانچ سب انسپیکٹرز اور اے ایس آئی گرفتار کیے گئے. اسی طرح شواھد مسخ کرنے پے سی سی پی او نے اے ایس آئی کو گرفتار کروایا. طالبات کو حراسان کرنے پر چوکی انچارج کو معطل کروایا. اسی طرح پولیس ملازمین کے خفیہ اثاثوں کےلیے خفیہ اداروں کو خط لکھا .
پولیس میں کورٹ مارشل کے لیے سی سی پی او نے خط لکھا . اسی طرح کرپٹ اہلکااروں کی سرپرستی پر ایس ایچ او معطل کیا . پنجاب پولیس میں جزا اور سزا کےلیے کورٹ مارشل کا نظام لانے پر آئی جی پنجاب متفق ہوئے. سی سی پی او نے ناقص تفتیش کرنے پر سب انسپیکٹر کو ہتھکڑیاں لگوا کر معطل کیا .
جاری کی گئی تفصیلات نے شہر میں جرائم کے بڑھتے واقعات کی جھوٹی نشاندہی کرنے والوں کے طبق روشن کر دیئے ,سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے ان قبضہ گروپ مافیا پر ہاتھ ڈالا جو سابق ادوار میں کئی افراد کی زمینوں پر قبضہ سمیت ان کے قتل اقدام قتل میں بھی ملوث رہے اور عدالتی ناچاقیوں سے بچ رہے تھے
لاہور پولیس نے ستمبر تا نومبر تک کی تقابلی رپورٹ جاری کر دی،عمر شیخ فارمولا سے لاہور پولیس کی کارکردگی میں وضح بہتری نظر آئی لاہور: تین ماہ کے دوران قبضے کے 90 مقدمات میں مطلوب 168 ملزمان کو گرفتار کیا،عرصہ دراز سے قبضے کے مقدمات میں مفرور 17 اشتہاری ملزمان کو بھی گرفت میں لایا گیا، تین ماہ کے دوران قبضہ گروپوں سے 250 کنال رہائشی و زرعی زمین واگزار کرواکر اصل مالکان کے حوالے کی،قبضہ گروپوں سے 12 کمرشل پلاٹس بھی واگزار کروا کر حقداروں کو دئیے،
تین ماہ کے دوران مجموعی طور پر ساڑھے تین ارب سے زائد مالیت کی جائیدادیں اصل حقداروں تک پہنچائی گئیں،دہشت کی علامت سمجھے جانے والے منشاء بم، ملک بودا، ریاض جٹا سمیت متعدد قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائی کی گئیتین ماہ کے دوران 397 گینگز 930 ملزمان کو گرفتار کیا گیا،دوران تفتیش گرفتار ملزمان نے 2008 وارداتوں کا اعتراف کیا،
لاہور پولیس نے ستمبر تا نومبر تک کی تقابلی رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ کے اعدادوشمار کے مطابق عمر شیخ فارمولا سے لاہور پولیس کی کارکردگی میں وضح بہتری نظر آئی، رپورٹ کے مطابق سب سے حوصلہ افزاء قبضہ گروپوں کےخلاف موثر کارروائی رہی، محمد عمر شیخ کی ہدایت پر تین ماہ کے دوران قبضے کے 90 مقدمات میں مطلوب 168 ملزمان کو گرفتار کیا، جبکہ عرصہ دراز سے قبضے کے مقدمات میں مفرور 17 اشتہاری ملزمان کو بھی گرفت میں لایا گیا،تین ماہ کے دوران قبضہ گروپوں سے 250 کنال رہائشی و زرعی زمین واگزار کرواکر اصل مالکان کے حوالے کی، قبضہ گروپوں سے 12 کمرشل پلاٹس بھی واگزار کروا کر حقداروں کو دئیے، تین ماہ کے دوران مجموعی طور پر ساڑھے تین ارب سے زائد مالیت کی جائیدادیں اصل حقداروں تک پہنچائی گئیں، دہشت کی علامت سمجھے جانے والے منشاء بم، ملک بودا، ریاض جٹا سمیت متعدد قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائی کی گئی، لاہور پولیس کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق تین ماہ کے دوران 397 گینگز 930 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، دوران تفتیش گرفتار ملزمان نے 2008 وارداتوں کا اعتراف کیا، ملزمان سے 14 کروڑ سے زائد کی ریکارڈ ریکوری کروائی گئی، محمد عمر شیخ کا کہنا تھا کہ ملزمان سے چوری شدہ 697 موٹرسائیکلیں، 75 گاڑیاں اور 970 موبائل فونز بھی برآمد کروائیں،
ماہ ستمبر سے لاہور پولیس اشتہاری ملزمان، عادی مجرموں اور عدالتی مفروروں کےخلاف متحرک نظر آئی، لاہور پولیس نے جدید ٹیکنالوجی اور روائتی طریقہ کار اپناتے ہوئے تین ماہ کے دوران 3334 اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ قتل، اقدام قتل، ڈکیتی و راہزنی کی وارداتوں میں مطلوب A کیٹگری کے 302 ملزمان کو پکڑا گیا، بی کیٹگری کے 3032 اور ریکارڈ یافتہ 956 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، سی سی پی او لاہور محمد عمر شیخ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر منشیات فروشوں کےخلاف زیرو ٹولرنس پالیسی اپنائی گئی، منشیات فروشوں کے خلاف 1830 مقدمات درج کرتے ہوئے 1954 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، منشیات فروشوں سے 530 کلو چرس، 1150 گرام کرسٹل آئس اور 49 کلوہیروین برآمد کی گئی، سوشل میڈیا پر ہوائی فائرنگ، اسلحہ کی نمائش اور نقص امن کا باعث بننے والوں کےخلاف زیرو ٹولرنس پالیسی کے تحت 177 مقدمات درج کرتے ہوئے 187 ملزمان کو دھر لیا گیا، لاہور پولیس نے 187 قمار بازوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 177 مقدمات درج کروائے گئے، جبکہ قمار باری پر لگئی 24 لاکھ روپے کی رقم کو بھی قبضہ میں لے لیا، تین ماہ کے دوران سی سی پی او آفس میں 5215 درخواستیں موصول ہوئیں، 4293 درخواستوں کو فوری نمٹا دیا گیا جبکہ 631 درخواستیں جھوٹی ثابت ہوئیں،
249 شہریوں کی طرف سے اندراج مقدمے کی درخواستوں پر عملدرآمد کروایا گیا، محمد عمر شیخ کی تعیناتی سے لاہور پولیس کی موثر ورکنگ اور بہترین نتائج کےلئے جزا و سزا کے نظام کو فعال رہا، اہلکاروں کی فلاح و بہبود کے پیش نظر 64 سب انسپکٹرز کی ترقی کی گئی جبکہ کلاس فور کے 108 ملازمین کے کنٹریکٹ ،ایکس آرمی کے 996، PSAa/SSAs کے 108ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کی گئی، عمر شیخ فارمولا کے بروقت انصاف کی فراہمی نہ کرنےوالوں کے گرد گھیرا تنگ رہا، سی سی پی او لاہور کیطرف سے ناقص تفتیش، شہریوں کی دادرسی نہ کرنے اور جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی پر 19 تھانیداروں کو ہتھکڑیاں لگائیں جبکہ طمع نفسانی کی خاطر ناقص تفتیش، اختیارات سے تجاوز اور بروقت دادرسی نہ کرنے پر 22 اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا، بہادری، ایمانداری اور جانفشانی سے فرائض سرانجام دینے پر 120 اہلکاروں کو نقد انعامات اور تعریفی اسناد سے نوازا گیا، کڑے احتساب کےلئے کورٹ مارشل کی تجویز کو آئی جی پنجاب انعام غنی نے بھی سراہا، ان کا کہنا تھا کہ فرائض میں غفلت پر سزا اور بہادری پر انعامات اور تعریفی اسناد احتساب کی پہلی کڑی ہے،