خان جی ناراض ای ہوگئے جے:شہزادہ سلطان بن سلمان بن عبدالعزیزنے وزیراعظم عمران خان کومنالیا

0
67

اسلام آباد :خان جی ناراض ای ہوگئے جے :شہزادہ سلطان بن سلمان بن عبدالعزیزنے وزیراعظم عمران خان کومنالیا،اطلاعات کے مطابق سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے آج عمران خان کو ٹیلی فون کرکے ان کی خیریت دریافت کی ،شہزادہ سلطان بن سلمان بن عبدالعزیز نے ولی عہد محمد بن سلمان اورفرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا سلام بھی پہنچایا

ذرائع کے مطابق سعودی کمیشن برائے سیاحت اور قومی ورثہ کے چیئرمین شہزادہ سلطان بن سلمان بن عبد العزیز آل سعود نے آج وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فون پرگفتگو کی اوران کی خٰیریت دریافت کی

 

http://پاکستان سعودی عرب کے تعلقات میں‌ نیا موڑ:ذمہ دارکون ؟عمران خان یا سعودی شاہی خاندان

 

یہ بھی معلوم ہوا ہے شہزادہ سلطان بن سلمان بن عبدالعزیز نے اس موقع پرسعودی عرب اورعالم اسلام کے لیے پاکستان کی خدمات کا اعتراف کیا اوراس تعلق کوہمیشہ قائم رکھنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا

ذرائع کے مطابق اس پر وزیر اعظم نےکہا کہ پاکستان حرمین شریفین کی عزت، حفاظت کواپنا ایمان سمجھتا ہے اوریہ فریضہ ذاتی تعلقات کا محتاج نہیں ہے ، اس موقع پرانہوں نے محمد بن سلمان اورشاہ سلمان بن عبدالعزیز کو سلام بھیجا اوران کے لیے نیک خواہشات کاآظہار بھی کیا

گفتگو کے دوران شہزادہ سلطان بن سلمان بن عبدالعزیز نے سلطانہ فاونڈیشن کے چیئرمین کی وفات پرگہرے دکھ کا اظہارکیا ، اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر نعیم غنی کے انتقال پر بھی اظہار تعزیت کیا اور ساری زندگی فاؤنڈیشن سے ان کی بے لوث خدمات پران کو سراہا۔

وزیر اعظم نے پاکستان میں سلطانہ فاؤنڈیشن کے معاشرتی بہبود اور تعلیمی منصوبوں کی تعریف کی ، جن کی سرپرستی شہزادہ سلطان نے کی۔ انہوں نے فاؤنڈیشن کے انسان دوست نظریہ کی بھی تعریف کی ، جس کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقے کی معاشرتی فلاح و بہبود ہے۔

وزیر اعظم نے فاؤنڈیشن کے مقدس مشن کے حصول میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعظم اورشہزادہ سلطان بن سلمان بن عبدالعزیز نے دونوں ملکو‌ں کے دوران تعلقات کو مزید بہتر کرنے اورمضبوط کرنے پرزوردیا

دوسری طرف اہم حلقوں کا یہ کہنا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کو قرض کے بدلے بلیک میل کرنے پرناکام ہوگیا اوروزیراعظم عمران خان کے ردعمل نے سعودی حکمرانوں کو جھنجھوڑ دیا ہے ، حالیہ فون ان تعلقات کو دوبارہ سے بہترکرنے کی ایک کوشش ہیں اورسعودی حکام اب مختلف ذرائع کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ رابطے بہتر کرنے میں کوشاں ہیں اور آج کسی سعودی شہزادے کا کسی بہانے سے فون کرنا اصل میں ان منفی احساسات کوختم کرنا ہے جو سعودی قیادت کی طرف سے پیدا کیے گئے تھے

یہ بھی کہا جارہا ہے کہ سعودی عرب یہ سمجھتا تھا کہ شاید پاکستان کےلیے وہ قرض کی رقم جلد واپس کرنا شاید مشکل ہوگی اوروہ اس کے بدلے پاکستان سے بہت کچھ منوا سکتا ہے لیکن سعودی عرب کی توقعات کے برعکس پاکستان نے قرضے کی جلد واپسی کا اہتمام کرکے سعودی عرب کی خواہشات پرپانی پھیر دیا اورسعودی عرب کو اس غلطی کا احساس ہوگیا ہے

Leave a reply