ڈینیل پرل قتل کیس میں ججوں نے اہم سوال اٹھا دیے ، سماعت ملتوی
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ڈینیل پرل قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی . جس میں جسٹس یحیٰ آفریدی نے سوال کیا کہ کیا ریاست یا مدعی نے پوسٹ مارٹم کو ٹرائل کا حصہ بنانے کی درخواست کی؟جسٹس سردار طارق نے پوچھا کہ کیسے الہام ہوا کہ ڈینیل پرل کی باڈی فلاں جگہ دفن ہے؟ جسٹس سردار طارق ٹرائل کورٹ کو درخواست دے کر ضروری اقدامات کرنے چاہیے تھے،
وکیل فیصل صدیقی کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اہم شواہد ریکارڈ نہ ہوتو ہائیکورٹ کو اپنا اختیار استعمال کرنا چاہیے تھا،ٹرائل کورٹ کے فیصلے تک لاش کی شناخت نہیں ہوئی تھی.عدالت نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ چالان کا حصہ نہیں تھی اس لیے دوبارہ چالان ہوسکتا تھا.جسٹس یحیٰ آفریدی نے کہا کہ اب سپریم کورٹ سے کیا استدعا کریں گے.
وکیل فیصل صدیقی کا کہنا تھا کہ معاملہ ٹرائل کورٹ یا ہائیکورٹ کو بھیجا جا سکتا ہے، جسٹس سردار طارق کا کہنا تھا مدعی نے ٹرائل میں اپنا بیان بھی ریکارڈ نہیں کروایا،سارا کچھ ہوبھی جائے تو بھی شواہد کو پراسیکیوشن نے جوڑنا ہے. سپریم کورٹ نے ڈینیل پرل قتل کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی