اینٹی نارکوٹکس فورس نے منشیات اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے اہم فیصلے کر لیے

0
44

اینٹی نارکوٹکس فورس کے زیر اہتمام تیرھویں انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کا اجلاس
منشیات کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ اِسکی اسمگلنگ پرقابو پانے کے لئے مربوط قومی لائحہ عمل ترتیب دینے کی اہمیت پر زور دیا گیا ملک کے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انٹرایجنسی ٹاسک فورس(IATF) کا اعلیٰ سطحی اجلاس اینٹی نارکوٹکس فورس ہیڈ کوارٹر، راولپنڈی میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین IATF ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجر جنرل محمد عارف ملک، ہلال ِامتیاز(ملٹری)نے کی۔

اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو، پاکستان کوسٹ گارڈ، ایئرپورٹ سکیورٹی فورس، فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی، پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی، خیبرپختونخوا سیکرٹریٹ، پاکستان رینجرز (پنجاب)، پاکستان رینجرز (سندھ)، فرنٹیئر کورپس خیبرپختونخوا، فرنٹیئر کورپس بلوچستان، نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس، اسلام آباد پولیس، آزاد جموں و کشمیر پولیس، پاکستان ریلویز پولیس، پنجاب پولیس، سندھ پولیس، خیبرپختونخوا پولیس، بلوچستان پولیس، گلگت بلتستان پولیس، نارکوٹکس کنٹرول پنجاب، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خیبر پختونخوا، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بلوچستان، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن گلگت بلتستان، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آزاد کشمیر،افغان ریفیوجیز کمشنریٹ پشاور، ملاکنڈ لیویز خیبرپختونخوا، بلوچستان لیویزکوئٹہ، نیشنل لاجسٹک سیل اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے عہدیداران نے شرکت کی۔ ڈی جی اے این ایف نے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا۔

اجلاس کا اہم مقصدمنشیات سے متعلق درپیش چیلنجوں پر غور کرنا، انسدادِ منشیات کی کاروائیوں میں تیزی لانااور منشیات کی موثرروک تھام کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی محکمانہ عملداری کی وسا طت سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کرنے کے لئے ان کے درمیان باہمی ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینا تھا۔ اجلاس کے دوران تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی منشیات کی روک تھام سے متعلق گزشتہ برس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور اس سلسلے میں اداروں کی صلاحیت بڑھانے کی غرض سے تمام اداروں سے تجاویز بھی طلب کی گئیں۔ فورم کو اے این ایف کی سال 2020 کی کارکردگی سے آگاہ کیا گیا جس کو تمام شرکاء کی جانب سے سراہاگیا۔
اجلاس کے دوران، منشیات پر قابو پانے کے لئے مشترکہ اور مربوط نوعیت کا نظام قائم کرنے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ دوران اجلاس سرحدی علاقوں میں مشترکہ نظام کی ترویج، معلومات کے تبادلے، منشیات کے نقصانات سے آگاہی کی مہمات، انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کو قانونی شکل دے کر ہیڈ کوارٹر اے این ایف کو اسکا مرکزی دفتر بنانے، انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کے رکن اداروں کے افسران کو اے این ایف اکیڈمی میں تربیت دینے، منشیات کے ابھرتے ہوئے رحجانات، قانونی امور اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کی استعداد بڑھانے سے متعلق امورزیرغور لائے گئے۔

اجلاس کے اختتام پر ڈی جی اے این ایف میجر جنرل محمد عارف ملک، ہلال امتیاز (ملٹری) نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو محدود وسائل و استعداد کے باوجود اعلیٰ کارکردگی پرانہیں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اجلاس میں موجود قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرگرم شرکت کو سراہا اور صوبائی و وفاقی سطح پر تعاون بڑھانے کے لئے ہدایات جاری کیں۔

Leave a reply