وزیر اعظم سے صوبائی کابینہ خیبر پختونخوا کی ملاقات ، قبائلی علاقوں کے لیے اہم ہدایات جاری کردیں
باغی ٹی وی وزیر اعظم عمران خان سے صوبائی کابینہ خیبر پختونخوا کی ملاقات ہوئی . ملاقات میں گورنر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان بھی موجود تھے. وزیر اعظم نے کابینہ کو خیبر پختونخوا میں ہیلتھ کارڈز کے اجرا پر مبارک باد دی. وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا نے بتایا کہ ہر ماہ تمام وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے،
وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ اراکین کو اپنے حلقوں کا دورہ کرنے کی ہدایت کی ہے. وزیرا عًظم نے ہدایت کی کہ غریب کی خدمت ہی اصل کامیابی ہے.وزیر اعظم کی قبائلی اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ کوریج بہتر کرنے کی ہدایات ہے. وزیراعظم نے کامیاب جوان پروگرام کا دائرہ کار قبائلی اضلاع تک بڑھانے کی ہدایت ہے . وزیر اعظم نے خیبر پختونخوا میں سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دینے کا بھی کہا . سیاحت کے فروغ سے روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے
وزیر اعظم عمران خان سے صوبائی کابینہ اراکین خیبر پختونخوا کی پشاور میں ملاقات۔
ملاقات میں گورنر اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا بھی موجود۔
وزیر اعظم نے وزیر اعلی اور کابینہ کو پورے خیبر پختونخوا میں ہیلتھ کارڈز کے اجراء پر مبارکباد دی۔ pic.twitter.com/l2KnSObPbO
— Prime Minister's Office (@PakPMO) December 16, 2020
وزیرا عظم اس وقت خیبر پی کے کے دورہ پر ہیں. محدود وسائل کے باوجود پی آئی سی پشاور کی تکمیل قابل تحسین ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے پی آئی سی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں ابھی تک امراض قلب کا کوئی ہسپتال نہیں تھا، لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں امراض قلب وارڈ کے نتائج اچھے نہیں تھے، پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی بہت ضرورت تھی، ہسپتالوں کی تعمیر میں تاخیر پر لاگت بڑھ جاتی ہے، افغانستان سے بھی مریض پشاور علاج کرانے آئیں گے، ہم نے کورونا کے دوران فنڈز ڈھونڈے اور ہسپتال مکمل کیا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا جتنا بھی ٹیکس اکٹھا ہوتا ہے اس کا آدھا قرضوں کی مد میں چلا جاتا ہے، عوام کی صحت کا خیال رکھنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہسپتال ریفارمز کا مقصد کارکردگی بہتر کرنا ہے، ریفارمز سے سرکاری ہسپتال بھی نجی ہسپتالوں کی طرح چلیں گے، سزا اور جزا کا قانون ختم ہونے سے گورنمنٹ ہسپتال نیچے آگئے۔
انہوں نے کہا کہ ایلیٹ لوگ یا وزرا علاج کرانے بیرون ملک چلے جاتے ہیں، مدینہ کی ریاست میں کمزور طبقے کی ذمہ داری لی گئی تھی، خیبر پختونخوا کے تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ دیئے جائیں گے، ہیلتھ کارڈ سے پرائیویٹ یا گورنمنٹ ہسپتال میں علاج کرایا جاسکے گا، حکومت کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ پورے ملک میں ہسپتال بنائیں