ایس ای سی پی ڈیٹا لیک،ارسلان ظفر کے خلاف کارروائی ،عدالت نے کیا پوچھ لیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایس ای سی پی افسر ارسلان ظفر کی ڈیٹا لیک انکوائری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی

چیف جسٹس اسلام آباد اطہرمن اللہ نے ایس ای سی پی افسرارسلان ظفر کی درخواست پرسماعت کی ،ایس ای سی پی کے وکیل نے انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کر دی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں تو کچھ بھی نہیں ، کوئی خفیہ چیز بھی نہیں،وکیل ایس ای سی پی نے کہا کہ خفیہ چیز اس میں نہیں بلکہ وہ دوسری رپورٹ میں ہے،دکھا سکتے ہیں کہ ایس ای سی پی کے پبلک پورٹل پر کونسا ڈیٹا ہے اور کونسا نہیں،

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دوسری رپورٹ پر وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں بھی کوئی خفیہ چیز نہیں،عدالت نے کہا کہ آرٹیکل 19 اے کے تحت بتائیں کس قانون کے تحت آپ یہ معلومات پبلک نہیں کرسکتے؟ ان تینوں رپورٹس میں کچھ خفیہ نہیں،کون سی انفارمیشن خفیہ تھی جو پبلک ہوگئی ہے؟

وکیل ایس ای سی پی نے عدالت میں کہاکہ پبلک پورٹل پر انفارمیشن کچھ ہے اور اصل میں یہ ڈیٹا کچھ اور نوعیت کا ہے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت غیرضروری طور پر کسی معاملے میں نہیں جانا چاہتی،کیا پبلک پورٹل پر انفارمیشن درست نہیں تھی؟ وکیل ایس ای سی پی نے کہا کہ ہم کمپیوٹر لے کرآئے ہیں، اگر آپ کہیں تو اندر لاکر بتاسکتے ہیں،پبلک اور پرائیویٹ کمپنیز میں فرق ہےاس لیے انفارمیشن میں بھی فرق ہے،

ایس ای سی پی افسر ارسلان ظفرکے خلاف شوکاز نوٹس معطلی حکم میں 28 جنوری تک توسیع کر دی گئی

ایس ای سی پی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کے خاندانی کاروبار سے متعلق ڈیٹا لیک ہونے پر انہیں شوکاز نوٹس جاری کرنے کو چیلنج کیا گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایس ای سی پی کو ارسلان ظفر کیخلاف کارروائی سے روک دیا

ایڈیشنل ڈائریکٹر ایس ای سی پی محمد ارسلان ظفر نے ڈیٹا لیک کی تحقیقات کیلئے قائم تحقیقاتی کمیٹی کو کالعدم قرار دینےکی استدعا کردی،عدالت میں دائر درخواست میں درخواست گزار نے کہا کہ 9 ستمبر کو جبری رخصت پر بھیجا گیا اور لیپ ٹاپ قبضے میں لے لیا گیا، 14 ستمبر کو ڈیٹا لیک پر تحقیقات کے حوالے سے تفصیلی جواب تحقیقاتی کمیٹی کو جمع کرایا،ایڈیشنل جوائنٹ ڈائریکٹر آئی ٹی ہارون الرشید کی تحقیقاتی کمیٹی میں شمولیت قوانین کے خلاف ہے ،تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ حقائق کے خلاف اور امکانات پر مبنی ہے،تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں بھیجا گیا شوکاز نوٹ اور ایس ای سی پی ڈیٹا لیک کی تحقیقات کیلئے قائم تحقیقاتی کمیٹی کو کالعدم قرار دیا جائے،

ایس ای سی پی ڈیٹا لیک،ارسلان ظفر کے خلاف کارروائی ،عدالت نے بڑا حکم دے دیا

Comments are closed.