غیرسرکاری تنظیم فافن نے کورونا وائرس پر دوسری رسپانس مانیٹرنگ رپورٹ جاری کر دی
فافن نے کورونا وائرس کی دوسری لہر سے پیدا ہونیوالی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کر دیا
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کے مطابق وبا سے متعلق تمام معاملات پر تفصیلی بحث اور پارلیمنٹ کی موثر نگرانی یقینی بنائی جائے، ویکسین کی خریداری، لاگت اور باآسانی رسائی کے عمل میں شفافیت سے حکومتی پالیسیوں پر عوام کا اعتماد بڑھانے میں مدد ملے گی۔
حکومت کو ویکسین کی حفاظت سے متعلق بعض حلقوں کے شکوک و شبہات کو فوری طور پر دور کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ ذرا سی غفلت بھی ملک میں صحت کی سہولیات کا سنگین بحران پیدا کر سکتی ہے، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی سرگرمیاں بھی کرونا وائرس سے متاثر رہیں۔نومبر کے مہینے میں قانون سازی غیر فعال رہی۔
پارلیمنٹ کی چند نشستوں میں صرف اپوزیشن اور حکومت کے مابین اختلافات کو اجاگر کیا گیا،نومبر کے مہینے میں کرونا کے 35,863 نئےمریضوں کا اضافہ ہوا ، یکم نومبر 2020 کو ملک بھر میں وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 333,093 تھی جو مہینے کے اختتام پر 400،482 ریکارڈ کی گئی،
علاقائی اور قومی سطح پر ایک واضح اور مستقل مواصلاتی حکمت عملی کا فقدان ہے ،جس کے نتیجے میں عوامی علاقوں ، دفاتر اور یہاں تک کہ ہسپتالوں میں بھی سہولیات کی فراہمی میں واضع فرق نظرآتا ہے۔ضلعی ہسپتالوں میں وبا سے متاثرہ افراد کے علاج کی سہولیات ابھی تک ایک سنگین مسئلہ ہے،رپورٹ کے مطابق مریضوں کی دیکھ بھال پر معمور عملے کی تعداد اور مہارت بھی ایک اور سنگین مسئلہ ہے ،