ترک عدالت نے 92 سابق فوجیوں کو سنائی سخت سزا ، جرم کیا تھا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق اناڈولو نیوز ایجنسی کے مطابق ، ترکی کی ایک عدالت نے سابق اعلی عہدے دار فوجی عہدیداروں سمیت 92 مدعا علیہان کو بدھ کے روز جیل میں عمر قید کی سزا سنائی۔
15 جولائی 2016 کو باغی فوجیوں نے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی تھی جس میں 250 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے
ان فوجیوں‌نے جنگی طیارے ، ہیلی کاپٹر اور ٹینکوں اور اہم ریاستی اداروں کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی تھی
ان باغیوں‌کو و عمر قید کی سزا سنائی گئی جس میں لینڈ فورس کے کچھ محکموں کے سربراہان بھی شامل ہیں۔

گذشتہ ماہ ، عدالت نے بغاوت کی کوشش کرنے والے رہنماؤں کو الگ الگ جیل کی سزا سنائی ، جس کا الزام انقرہ نے امریکہ میں مقیم مسلم مبلغ فتح اللہ گولن کے حامیوں پر عائد کیاتھا ۔جبکہ انہوں نے کسی بھی کردار سے انکار کیا ہے۔

اناڈولو نے وزیر داخلہ سلیمان سویلو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گلین سے مبینہ رابطوں پر تقریبا 292،000 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ، ان میں سے تقریبا 100،000 افراد کو مقدمے کی سماعت زیر التوا قرار دیا گیا ہے۔

بغاوت کی کوشش کے بعد تقریبا 150 ڈیڑھ لاکھ سرکاری ملازمین کو ملازمت سے برطرف یا معطل کردیا گیا تھا۔ عدالتوں نے 2500 سے زیادہ عمر قید کی سزا سنائی ہے اور وزارت دفاع نے بتایا کہ 20،833 افراد کو فوج سے بے دخل کردیا گیا۔

Shares: