سال 2021 اور ہماری دعائیں ، تحریر کشور منشاء

0
61

سال 2021 اور ہماری دعائیں

ہر سال کی طرح اس سال بھی ہم امن و سلامتی اور خوشحالی کی دعائوں کے ساتھ نئے سال کو جوش و جزبے کے ساتھ خوش آمدید کہیں گے لیکن کبھی ہم نے سوچا کہ جو دعائیں ہم ہر سال کرتے انہیں شرف قبولیت عطا کیوں نہیں ہوتا؟ جس پروردگار سے ہم دعائوں کے طلبگار کیا ہمارے اعمال بھی اس کے رضا کے مطابق ہیں یا نہیں؟

یا کبھی ہم نے سوچا ہو کہ ہماری دعائیں قبولیت کا درجہ بھی رکھتی یا نہیں؟

تھوڑا غور کریں تو یقینا جواب نہیں میں ملے گا تو کیا ہم صرف رسم دعا نبھانی ہے یا اسکی قبولیت کے لیے کوئ عملی قدم بھی اٹھانا ہے؟

ہمیں دیکھنا ہو گا جس ذات کریم سے ہم دعا کے طلبگار ہیں اس نے قبولیت کا پیمانہ کیا رکھا ہے؟کیا ہم اس پہ پورا بھی اترتے یا نہیں؟

قرآن پاک میں جو ہمارے لیےدستور حیات ہے اللہ تعالی فرماتے ہیں۔

” اور اللہ ان لوگوں کی دعائیں سنتا ہے جو ایمان لائے اور جنھوں نے اعمال صالح کیے اور زیادہ دیتا ہے انکو اپنے فضل سے اور جو کفر کرتے ہیں انکے لیے عذاب شدید ہے ”
سورہ الشوری آیت 26

اگر اس آیت میں قبولیت کی معیار کو دیکھا جائے تو ہم کن لوگوں میں شمار ہوتے ہیں؟
ہم ایمان والوں کے تقاضوں پر پورا اترتے ہیں یا ہم اعمال صالح کرنے والوں میں شمار ہوتے ہیں؟فیصلہ آپ خود کییجیے گا

میرے اعمال بھی آپ جیسے ہیں کیونکہ میں بھی اسی معا شرے کا حصہ ہوں تو ائیے مل کر اسی دستور حیات کی طرف رجوع کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں اسی طریقے سی جیسے رب ذوالجلال نے کتاب مبین میں بیان فرمایا ہے۔

” تم لوگ اپنے پروردگار سے دعا کیا کرو گڑ گڑا کر بھی اور چپکے چپکے بھی بیشک اللہ حد سے گزرنے والوں کو پسند نہیں کرتا”
سورہ اعراف آیت 55

تو آئیے اس سال دعا کرتے ہیں کہ اللہ ہمیں ایمان والوں اور عمل صالح کرنے والوں میں شامل کرے نہ کہ جو کفر کرتے ہیں اور حد سے گزرنے والے ہیں۔

اور دعاوں کے ساتھ اعمال پر بھی نظر ثانی کرنا ہوگی کیونکہ جیسے دوا کے ساتھ پرہیز لازمی ہوتا دعا کے ساتھ بھی پرہیزگاری لازمی ہے۔ یہی وجہ ہے ک اللہ اپنے محبوب بندوں نبیوں پیغمبروں کی دعاوں کو قبول کرتا کہ وہ پرہیزگاری میں افضل ترین درجے پر فائز ہوتے ہیں۔
ہمیں بھی اپنی دعاوں کی قبولیت کے لیے زندگی کے ہر معاملے میں قرآن پاک اور آقائے دو جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرنی ہو گی اسی سے دو جہانوں میں ہم سب کی نجات ہے۔ اللہ ہم سب کے لیے آسانیاں فرمائے۔

عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے

تحریر : کشور منشاء

Leave a reply